امریکی وزیر دفاع اور نیٹو سیکرٹری جنرل کی آمد کے تھوڑی دیر بعد کابل ایئر پورٹ پر درجنوں راکٹ فائر

126

امریکی وزیر دفاع اور نیٹو سیکرٹری جنرل کی آمد کے تھوڑی دیر بعد کابل ایئر پورٹ پر درجنوں راکٹ فائر
پروازوں کی آمدورفت معطل، تمام لوگوں کو ایئر پورٹ سے نکال لیا گیا ، طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

کابل ۔ 27 ستمبر (اے پی پی) امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ کے بدھ کو افغان دارالحکومت کابل پہنچنے کے تھوڑی دیر بعد کابل کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر درجنوں راکٹ فائر کئے گئے ۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے قائم مقام ترجمان نجیب دانش نے اپنے ٹویٹ میں کابل ایئر پورٹ کے قریب ایک راکٹ گرنے کی تصدیق کی ہے۔راکٹ حملے کے بعد ایئر پورٹ سے پروازوں کی آمدورفت معطل کرکے تمام لوگوں کو یہاں سے نکال لیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایئر پورٹ پر 20 سے 30 راکٹ داغے گئے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے ایئر پورٹ اور اس کے آس پاس 13دھماکوں کی آوازیں سنیں۔بعض لوگوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ راکٹ حملے کا اصل نشانہ کابل میں واقع نیٹو کا ایئر بیس تھا۔