ایف پی سی سی آئی کی 70فیصد سے زائد تجاویز پر عمل کیا گیا ہے اورکوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، ایف پی سی سی آئی

اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدرمیاں ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی 70فیصد سے زائد تجاویز پر عمل کیا گیا ہے اورکوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔مجموعی طور پر بجٹ خوش آئند ہے۔زیادہ تر آئٹمزپرکسٹم اور ریگولیٹر ڈیوٹیز ختم کی گی ہے۔222انڈسٹریل رامیٹریل ایٹمز پر ریگولیٹر ختم کی گئی ہے۔

جمعہ کو وفاقی بجٹ22- 2021پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدرمیاں ناصر حیات مگوں، سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم،ریجنل چیئرمین چوہدری سلیم بھلر اورسابق صدر میاں انجم نثار نے کہاکہ ایف پی سی سی آئی کی 70فیصد سے زائد تجاویز پر عمل کیا گیا ہے اورکوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔مجموعی طور پر بجٹ خوش آئند ہے۔زیادہ تر ایٹمزپرکسٹم اور ریگولیٹر ڈیوٹیز ختم کی گی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 222انڈسٹریل خام میٹریل ایٹمز پر ریگولیٹر ختم کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ٹرن اوور کی ویلیو طے کرنے کی تجویز پر بھی مان لی گئی ہے۔بجٹ کی تقریر کے مطابق 14سے 15ود ہولڈنگ ٹیکس کو کم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الٹرنیٹو ڈسپوٹ ریزولیشن کمیٹی (اے ڈی آر سی) کا بہت مسئلہ تھا جس پر عمل کیا گیا ہے اوراے ڈی سی آر میں اب فیصلہ اب 60دن میں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی طرف سے ہراساں کرنے کے اقدام کو ختم کرنا ہمارا دیرینہ مطالبہ تھا۔ اب اس کا فیصلہ تھرڈ پارٹی کرے گی جو اچھا فیصلہ ہے۔تھرڈ پارٹی چیک کرے گی کہ کس نے کتنا انکم ٹیکس کم دیا ہے۔گزشتہ ماہ میں ایف بی آر کی طرف سے 50ہزار نوٹس جارے گئے ہیں۔ان اقدام سے کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا ہو گی اور کاروبار میں وسعت آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کوزیرو ریٹڈ کیا ہے جو بہت ہی اچھا اقدام ہے،اس سے برآمدات میں اضافہ ہو گا۔اکنامک زون سے صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ کوئی بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیابلکہ موجودہ انڈسٹری اور چیزوں پر ٹیکس کم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارما سوٹیکل کے بہت سارے آئٹمز کے خام مال پر ڈیوٹیز کم کی گئی ہے، زراعت کے شعبہ کو ریلیف دیا گیا ہے جو بہت ہی خوش آئند بات ہے۔