نیویارک ۔29جنوری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی خدمات کی فراہمی کی پیشکش کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان پر زور دیاہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مل کر سنجیدگی سے بات چیت کریں اور اس سلسلے میں ثالثی کے لیے ان کی بطور سربراہ اقوام متحدہ خدمات ہر وقت دستیاب ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز رواں سال کی پہلی پریس کانفرنس کے موقع پر پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے نمائندہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ طویل المدتی حل طلب مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے کیونکہ یہ واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کوئی بھی فوجی تصادم نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا کے لیےبڑی تباہی کا باعث ہو گااس لیے میرا یقین ہے کہ لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کا خاتمہ یقیناً بہت ضروری ہے اور میرا خیال ہے کہ دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مل کر سنجیدگی سے بات چیت کریں۔ انہوں نے مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میرےخیال میں تمام علاقوں میں انسانی حقوق کا حترام کرنا بہت ضرور ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے مطالبے سے متعلق مسئلہ کشمیر پر 8 اگست 2019 کو دیئے گئے اپنے بیان پر قائم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ چیزیں صحیح سمت میں نہیں جارہیں لیکن بطور سربراہ اقوام متحدہ ہماری خدمات ہمیشہ دستیاب ہیں اور ہم اس مسئلہ کےپرامن حل کی تلاش پر زور دیں گے جس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=236964