وزیراعظم عمران خان کا پاکستان ریلوے لائیو ٹریکنگ سسٹم اور تھل ایکسپریس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب

164
APP91-12 ISLAMABAD: February 12 - Prime Minister Imran Khan addressing at the inauguration ceremony of Thal Express and Pakistan Railways Live Tracking, at PM Office. APP

اسلام آباد ۔ 12 فروری (اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کا مقصد عام آدمی کی زندگی آسان بنانا ہے، مشکل حالات ضرور ہیں لیکن ملک کا مستقبل روشن ہے، ریل عام آدمی کے سفر کا سستا ذریعہ ہے، اس کی ترقی ہماری ترجیح ہے، ریل کے نظام کو غیر ملکی شراکت داری کے ذریعے آگے بڑھائیں گے۔ چوری اور کرپشن کے باعث ملکی قرضے دس سالوں میں 6 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ گئے، این آر اوز نے لوگوں میں احتساب کا ڈر ختم کر دیا تھا، ریلویز میں چوری و بدعنوانی کے تمام کیسز نیب کو بھیجے جائیں۔ وہ منگل کو پاکستان ریلوے لائیو ٹریکنگ سسٹم اور تھل ایکسپریس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم جس نئے پاکستان کی بات کر رہے ہیں اس میں عام آدمی کی زندگی آسان بنائی جا رہی ہے، ٹرین عام آدمی کی سہولت کے لئے ہے، ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ ماضی میں ترجیحات کیا تھیں اور عام آدمی کے سفر کے آسان ذریعہ ریلوے پر کتنی توجہ دی گئی، یہاں امراءکے لئے سہولتیں پیدا کی گئیں لیکن جب ہم نئے پاکستان کی بات کرتے ہیں تو ہماری ساری سوچ تبدیل ہو جاتی ہے کہ عام لوگوں کو کیسے فائدہ پہنچایا جائے اور کس طرح انہیں مشکلات سے نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹرانسپورٹ کے اس نظام کو ترقی دیں گے، ابھی ہمیں تقریباً چھ ماہ ہوئے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ ہم اپنے ٹرین کے نظام کو اگلے درجے پر لے کر جائیں، اس سلسلے میں بیرونی سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریلوے کا سب سے بہترین نظام چین میں ہے، پہلے سی پیک صرف ایک سڑک کا نام تھا، ہم اسے مکمل شراکت داری میں بدل رہے ہیں جس میں زراعت میں مدد اور ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت ہر شعبہ میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا جس سے ملک کے معاشی حالات بہتر ہوں گے اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چین سے ریلوے کے نظام ایم ایل ون کی ترقی میں مدد لی جائے گی جس سے ٹرانسپورٹ کا تمام نظام بہتر ہو جائے گا۔ کراچی سے پشاور کا سفر آٹھ گھنٹے میں طے ہوگا اور عام لوگوں کے لئے آسانی پیدا ہوگی۔ عمران خان نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے میں چوری اور کرپشن کے کیسز کی نشاندہی کی، انہیں یہ کیسز نیب میں لے جانے چاہئیں تاکہ آئندہ لوگ چوری اور بدعنوانی سے ڈریں۔ پچھلے دس سال میں کسی کو خوف ہی نہیں تھا کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ کوئی انہیں نہیں پکڑ سکتا۔ این آر او ون اور ٹو کے بعد کسی کو خوف نہیں رہا تھا یہی وجہ ہے کہ ان دس سالوں میں ملک کا مجموعی قرضہ 6 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا۔ انہی حالات کی وجہ سے آج ملک کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان قرضوں پر ہم یومیہ چھ ارب روپے سود کی مد میں ادا کر رہے ہیں۔ جب ہم سے کہا جاتا ہے کہ حاجیوں کو سبسڈی کیوں نہیں دی جا رہی تو ان سے پوچھا جانا چاہئے کہ اگر ملک کو ان حالات میں نہ چھوڑ کر جاتے تو ہم حاجیوں کو مفت حج پر بھیجتے، کون نہیں چاہتا کہ ایک انسان جو ساری زندگی حج کرنے کے لئے پیسہ جمع کرتا ہے، اس کی مدد نہ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی دینی ہو تو کینسر کے مریضوں، غریبوں اور تعلیم سے محروم بچوں کو کیوں نہ دی جائے۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ریلوے کی ترقی کیلئے کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس شعبہ میں مزید خرچے کم کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم ہاﺅس کا خرچہ 30 فیصد کم کر دیا ہے، اس سلسلے میں ایک آڈیٹر کی ذمہ داری لگائی گئی ہے کہ ہر قسم کے خرچوں میں کمی کی جائے، آج ہم چائے اور بسکٹ کے علاوہ کسی کو کچھ نہیں دیتے کیونکہ ملک پر قرضوں کا بوجھ ہے، خرچوں کی کمی کے حوالے سے تمام وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ ان میں کم از کم 10 فیصد کمی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کے بلوں میں اضافہ بھی اس شعبہ میں پائی جانے والی خرابیوں کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ گیس کے شعبہ میں 157 ارب روپے کے قرضے ہیں جبکہ بینکوں نے بھی اسے قرضے دینے سے انکار کیا ہے۔ اس شعبہ میں سالانہ 50 ارب روپے کی چوری ہو رہی ہے، جو لوگ ایسے حالات چھوڑ کر گئے ہیں ان کو شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم نے دو کام کرنے ہیں، ایک خرچے کم کرنے ہیں اور دوسرا کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ کا کرم ہے کہ اس ملک میں صلاحیت موجود ہے، یہ آگے بڑھ سکتا ہے، اس وقت مشکل حالات ضرور ہیں لیکن ملک کا مستقبل روشن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ریلوے کے شعبہ کی ترقی اور عام آدمی کی سہولت کے لئے اقدامات کرنے پر شیخ رشید احمد کو مبارکباد دیتے ہیں۔ انہیں یقین دلاتا ہوں کہ جیسے جیسے ملک کی معاشی صورتحال مزید بہتر ہوگی، ریلویز کو بجٹ میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس شعبہ میں بیرونی سرمایہ کاری بھی لائیں گے تاکہ عام آدمی کے سفر میں مزید آسانی اور سہولت پیدا ہوں۔ قبل ازیں وزیراعظم نے پاکستان ریلوے ٹریکنگ سسٹم اور تھل ایکسپریس کا باضابطہ افتتاح کیا۔ وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے کے شعبہ کی کارکردگی اور ٹریکنگ سسٹم کی اہمیت و مقاصد کے علاوہ تھل ایکسپریس کے بارے میں بھی وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر وفاقی وزرائ، ارکان پارلیمنٹ اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔