اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان سے چین کے سٹیٹ قونصلر اور وزیر دفاع جنرل وی فن گی نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پاکستان کے قومی ترقیاتی مقاصد کے لئے چین کی طرف سے پاکستان کی مسلسل حمایت اور کوویڈ 19 کی وباء سے پیدا ہونے والی صورتحال سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے پر چین کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور امداد پر چین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ منگل کو وزیراعظم آفس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چین کے سٹیٹ قونصلر و وزیر دفاع جنرل وی فن گی اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں اور ان کے دورے کا مقصد پاکستان اور چین کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانا اور انہیں وسعت دینا ہے۔ چینی وزیر دفاع کا پاکستان کے دورے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کوویڈ 19 کے دوران بھی دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے وفود کے باقاعدگی کے ساتھ دوروں کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی اعتماد، مفاہمت اور خیالات میں ہم آہنگی کی بنیاد پر ہر آزمائش پر پوری اترنے والی سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری پر کاربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی کی مکمل حمایت کرتا ہے اور چین کے بنیادی قومی مفاد کے معاملات پر چین کی حمایت کی ہے۔ جنرل وی فن گی نے وزیراعظم عمران خان کو چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی کیانگ کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام پہنچایا اور پاکستان کے ساتھ چین کے تعلقات کو چینی قیادت کی طرف سے دی جانے والی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے بھی اسی طرح خیر سگالی جذبات کا اظہار کیا اور چین کے صدر اور وزیراعظم کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے چین کے ترقیاتی ماڈل کو بھی سراہا جس کی وجہ سے لاکھوں افراد کو غربت سے نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی اس بات کا خواہش مند ہے کہ اسی طرح کی مثال قائم کرے۔ وزیراعظم نے 5 اگست 2019ء کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے تناظر میں جموں و کشمیر پر چین کی اصولی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے بھارت کے جارحیت پر مبنی اقدامات، بھارتی اقلیتوں کے خلاف امتیازی کارروائیوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی آزادی کو سلب کرنے کے اقدامات کے ذریعے آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریئے سے لاحق سنگین خطرات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بھارت کے تسلط کے عزائم اور توسیع پسندانہ ایجنڈے سے خطے کے امن اور استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات خطے اور اس سے آگے امن و استحکام کے لئے بہت اہمیت رکھتے ہیں اور دونوں ممالک ابھرتے ہوئے چیلنجز اور خطرات سے نمٹنے کے لئے سٹریٹجک رابطے اور تعاون کو مزید فروغ دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا ایک اہم منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ خطے پر سی پیک کے سماجی و اقتصادی اثرات انتہائی مفید ثابت ہوں گے۔ جنرل وی فن گی نے کہا کہ پاکستان چین کا قریبی دوست، اچھا ہمسایہ اور آئرن برادر ہے۔ انہوں نے چین پاکستان تعلقات کی اہمیت کا ذکر کیا اور مختلف شعبوں میں پاکستان اور چین کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے چینی قیادت کے پختہ عزم کو دہرایا۔ جنرل وی نے جنوبی ایشیاء اور بحیئرہ عرب کے خطے میں امن، استحکام اور اقتصادی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور ان اہداف کے حصول کے لئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے مشترکہ مفادات کے تحفظ و فروغ کے لئے اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔