تعلیمی ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ 24مارچ کو کیا جائے گا،وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کالاہور چیمبر میں اجلاس سے خطاب

لاہور۔22مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ کورونا کی حالیہ سنگین لہر کے پیش نظر احتیاط سے کام لینا ضروری ہے، 24 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں سکول کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ سینئر نائب صدر ناصر حمید خان، نائب صدر طاہر منظور چودھری، سابق عہدیداران اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش مشکل فیصلہ تھا،

کورونا نے پہلے ہی تعلیمی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم چاہتی ہے کہ تعلیمی ادارے کھل جائیں۔ یکساں نصاب کے بارے میں شفقت محمود نے کہا کہ طلبا خواہ امیر طبقے سے ہوں، سرکاری سکولوں، نجی یا پھر مدارس سے، معیاری تعلیم سب کا حق ہے اور اسی لیے یکساں نصاب متعارف کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلشرز کے تحفظات دور کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے کافی مسائل حل کردئیے ہیں جبکہ جلد ہی مزید پیش رفت ہوگی کیونکہ پبلشرزکو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دس ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ ستر ہزار افراد کو جدید ہنر کی تربیت دینے کے لیے پروگرام شروع کیا ہے، اساتذہ کو بھی دور جدید کے تقاضوں کے مطابق جدید تربیت دی جائے گی۔

لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ اس وقت کورونا کے سبب غیرمعمولی حالات کا سامنا ہے جس نے سب کچھ تبدیل کرکے رکھ دیا ہے، کورونا کے پیش نظر سکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ ناگزیر تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یکساں قومی نصاب متعارف کرواکر اچھا قدم اٹھایا ہے ، ایک مرتبہ یہ نافذ ہوگیا تو پھر اس کے اچھے نتائج نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب پبلشرز کےلئے این او سی کے حصول کے لیے بھاری فیس جمع کر وانا مشکل ہے، ماضی کے برعکس اب پبلشرز کو کتاب شائع کرنے کے لیے اپنے متعلقہ ٹیکسٹ بک بورڈ سے رابطہ کرنا ہوگا، جب تک وہاں سے انہیں این او سی نہ ملے وہ کتب شائع نہیں کرسکتے۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ وزارت تعلیم اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے اور پبلشرز کے مسائل حل کروائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر نے ڈھائی سوسے زائد سٹینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جن میں سٹینڈنگ کمیٹی برائے انڈسٹری اکیڈ میا لنکیج بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبے کو انڈسٹری کی ضروریات کے مطابق ریسرچ کو فروغ دینا چاہیے۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چودھری نے کہا کہ ہائرایجوکیشن کے لیے بجٹ میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے بغیر ملک دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہوسکتا۔