14.6 C
Islamabad
جمعہ, مارچ 14, 2025
ہومقومی خبریںرمضان المبارک میں مساجد بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں...

رمضان المبارک میں مساجد بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ، کورونا ویکسین لگوانا جائز ہے ، حافظ محمد طاہر اشرفی کی پریس کانفرنس

- Advertisement -

لاہور۔22مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ومشرق وسطی،چیئرمین پاکستان علما کونسل و صدر دارلافتا پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین لگوانا شرعا جائز ہے مخیر حضرات زکوة سےکورونا ویکسین خرید کر مستحقین کو لگوا سکتے ہیں،رمضان المبارک میں مساجد بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔عوام الناس و مشائخ کو افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے،وزیر اعظم عمران خان کا واضح موقف ہے کہ مساجد سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہونے سے ہی ہماری نجات اور بہتری کا راستہ نکل سکتا ہے لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل بھی ضروری ہے

۔پاکستان کسی کی کالونی نہیں ہم ایٹمی قوت ہیں،ہماری فوج اور عوام نے ملکر دہشتگردوں کو شکست دی ،بھارت کیساتھ مذاکرات کا راستہ کشمیر سے جاتاہے،پاکستان کمزور ملک نہیں،پہلے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا پروپیگنڈہ کیا گیاہمیں اس طرح کے پروپیگنڈا سے بچنا ہے۔پروپیگنڈا کرنے والے پاکستان کو نیپال اور بھوٹان سے نیچے دیکھنا چاہتے ہیں،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب ہمارے دوست ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں متحدہ علما بورڈ ،پنجاب انسٹیٹیوٹ آف قرآن بورڈمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا مفتی فلک شیر ،علامہ محمد اسلم صدیقی ،مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا محمد خان لغاری، مولانا قاسم قاسمی ،مولانا طاہر عقیل اعوان ،مولانا مفتی حفیظ الرحمن ،مولانا اسلم قادری، مولانا نعمان حاشر، علامہ زبیر عابد، مولانا محمد ایوب صفدر ،مولانا نور الحق مجاہد ،مولانا حافظ کاظم رضا ،پیر اسعد حبیب شاہ جمالی،مولانا ابوبکر صابری ،مولانا نائب خان ،علامہ طاہر الحسن ،مولانا حبیب الرحمن عابد، مولانا اشفاق پتافی، قاضی مطیع اللہ سعیدی ،مولانا قاری شمس الحق، علامہ غلام اکبر ساقی ،مولانا عقیل زبیری ،علامہ عبدالرئوف، مولانا مفتی عمران معاویہ، مولانا مفتی عمر فاروق، مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا عزیز اکبر قاسمی ،مولانا سعد اللہ شفیق بھی موجود تھے۔

- Advertisement -

اس موقع پر دارالافتا پاکستان نے فتوی جاری کرتے ہوئے کورونا ویکسین لگوانے کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے کورونا ویکسین وقت اور حالات کی ضرورت ہے۔شریعت اسلامیہ نے خود کو اور دوسروں کو تکلیف سے بچانے کا حکم دیا ہے اور کورونا ویکسین کے حوالہ سے افواہیں پھیلانا قطعی طور پر درست نہیں ہیں۔دارالافتا مملکت سعودی عرب مجمع الفقہ الاسلامی جدہ دارالافتا مصر سمیت دنیا اسلام کے اہم ترین ممالک نے کورونا ویکسین کو لگوانا شرعی ذمہ قرار دیا ہے تاکہ خود بھی محفوظ رہیں اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھیں۔طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ دارالافتا پاکستان علما اسلام و مفتیان عظام سے مشاورت کے بعد یہ فتوی صادر کر رہے ہیں کہ کورونا ویکسین لگوانا ہر انسان کی ذمہ داری ہے اور شریعت اسلامیہ تکلیف سے خود بچنے اور دوسروں کو بچانے کا حکم دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرض کے معاملہ میں طبی ماہرین کی رائے حتمی ہوتی ہے۔مجمع الفقہ الاسلامی جدہ جو کہ اسلامی تعاون تنظیم کے تحت کام کرتا ہے میں امام کعبہ الشیخ صالح بن حمید کی سربراہی میں ہونے والے متعدد اجلاسوں کے بعد یہ فتوی صادر کیا گیا ہے اور دنیا اسلام کے اہم قائدین امام حرم کعبہ الشیخ عبدالرحمن السدیس مفتی اعظم سعودی عرب صدر فلسطین سمیت اہم مسلم رہنما و یکسین لگوا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات زکوة سے ویکسین خرید کر مستحقین زکوة کو ویکسین لگوا سکتے ہیں اور اس سلسلہ میں مخیر حضرات کو آگے آنا چاہیے اور جو مستحقین ہیں ان کو ویکسین لگوانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔حافظ محمد طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ دارالافتا پاکستان مفتی اعظم سعودی عرب نے روزے کے دور ان ویکسین لگوانے کے فتوی کی بھی مکمل تائید کی ہے اور شریعت اسلامیہ کی رو سے ویکسین لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل کرنے کی ضرورت ہے اور مساجد میں جو احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں ان کو اختیار کرنا چاہیے۔

نمازیوں کے درمیان طبی ماہرین نے جو فاصلہ بتایا ہے وہ مجبوری اور ضرورت احتیاط کے دائرے میں آتا ہے لہذا فاصلے سے بھی نماز ادا ہو جاتی ہے لہذا اس معاملہ میں کسی قسم کے شک اور وہم میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ رمضان المبارک میں یا اس سے قبل مساجد بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔عوام الناس علما و مشائخ کو افواہوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔پاکستان میں اس وقت مساجد کھلی رہیں جب پوری دنیا بند تھیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا واضح موقف ہے کہ مساجد سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہونے سے ہی ہماری نجات اور بہتری کا راستہ نکل سکتا ہے۔لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل بھی ضروری ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت کی ہدایات کے مطابق حج اور عمرہ زائرین کے لیے ویکسین فراہمی کویقینی بنایا جائے گا

۔وزیر اعظم عمران خان ہدایات دے چکے ہیں کہ سعودی عرب کی طرف سے حج اور عمرہ زائرین کے لیے جو بھی احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں ان پر مکمل عمل کیا جائے اور اگر اس سال حج کے انتظامات کیے جاتے ہیں تو حجاج کے لیے ویکسین فراہم کی جائے گی۔ایک اور سوال کے جواب میں حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کورونا ایک وبا ہے جو کسی کو بھی ہو سکتی ہے لہذا بیماری پر مذاق اڑانا اور طنز کرنا درست عمل نہیں ہے۔وزیر اعظم عمران خان کی صحت بہتر ہے اور پورے عالم اسلام میں وزیر اعظم عمران خان کی صحت کے لیے دعائیں ہو رہی ہیں۔سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشرفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ولی عہد ،فلسطینی صدر ،امیر قطر، امیر کویت سمیت دنیا اسلام کے اہم ترین ممالک کے قائدین کے وزیر اعظم کے لیے پیغامات صحت پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=244915

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں