وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی یورپی یونین سفرا کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں ظہرانہ کے موقع پر گفتگو

اسلام آباد۔20جنوری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان یورپی ممالک کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے کوشاں ہیے۔ کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کے باوجود ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا اور معاشی اشاریے بہتری کی نوید سنا رہے ہیں۔بھارت، اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے, یہ باتیں انہوں نے بدھ کو یورپی یونین سفرا کے اعزاز میں وزارتِ خارجہ میں ظہرانہ کے دوران کہیں۔وزیر خارجہ کی دعوت پر 18 سفراء نے وزارت خارجہ میں ظہرانہ میں شرکت کی۔وزیر خارجہ نے بطور سفیر نئ ذمہ داریاں سنبھالنے والے سفراء کو مبارکباد دی ۔ اور کہا کہ کرونا عالمی وبائی چیلنج کے دوران یورپی یونین کی معاونت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔کرونا عالمی وبائی چیلنج کے معاشی مضمرات سے نمٹنے اور ترقی پذیر ممالک کی معاشی بحالی کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے قرضوں میں سہولت کی تجویز دی جسے عالمی سطح پر سراہا گیا ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود کرونا وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے ہم نے “سمارٹ لاک ڈاؤن” کی حکمت عملی اپنائی جس سے اس وبا پر قابو پانے میں خاصی مدد ملی،مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہماری معاشی سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہو چکی ہیں۔وبائی صورتحال کے باوجود ہماری برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور ہمارے معاشی اشاریے بہتری کی نوید سنا رہے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک اور ہمارے اقتصادی اداروں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے مابین، کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے حوالے سے جون 2019 میں اسٹریٹیجک انگیجمنٹ پلان پر دستخط ہوئےکرونا وبا کے دنوں میں میری بہت سے یورپی ممالک کے ہم منصبین کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ رہا.جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالے سے یورپی یونین کی معاونت کے شکرگزار ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم یورپی ممالک کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں۔ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کا خواہاں ہے ۔پاکستان نے افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار، خلوص نیت سے ادا کیا اور کرتا رہے گا وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پچھلی چار دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے،ہم ان افغان مہاجرین کی پروقار اور باعزت وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔ہم ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر دو طرفہ تعلقات چاہتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت، اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔ہم نے دہشتگردوں کی معاونت کے ناقابل تردید ثبوت ڈوزئیر کے ذریعے دنیا کے سامنے رکھے ،ای یو ڈس انفولیب کی رپورٹ نے بھارت کے مذموم عزائم کو مزید بے نقاب کیا۔پلوامہ واقعہ کی حقیقت اب دنیا کے سامنے آ چکی ہے۔