پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کثیر الاجہتی ، پائیدار اور دو طرفہ مفاد پر مبنی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کاخواہاں ہے، ترجما ن دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،ترجمان دفتر خارجہ
مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ ”دنیا بھر میں پاکستان مخالف پروپیگنڈا“ اور ”ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی“کرنے والے ملک کی حیثیت سے بھارت کا حقیقی چہرہ دیکھیں۔پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کثیر الاجہتی ، پائیدار اور باہمی مفید دو تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کاخواہاں ہے۔پاکستان خطے میں امن ، استحکام اور خوشحالی کے حصول کے لئے امریکہ کے ساتھ شراکت جاری رکھنا چاہتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ بھارت ، جس نے عرصہ دراز سے دہشت گردی کا نشانہ بننے کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے ، بین الاقوامی سطح پر پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کیخلاف جعلی خبروں کی مہم سے متعلق یورپی یونین ڈس انفو لیب رپورٹ جاری ہونے کے بعد انٹر نیشنل سکروٹنی جاری ہے،اس جعلی مہم نے بھارتی حمایت یافتہ میڈیا آوٹ لیٹس نیٹ ورک کو بےنقاب کر دیا تھا۔مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ وادی سمیت دنیا بھر میں بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔اس دن کشمیریوں کو واضح پیغام دیدا کہ کشمیری کبھی جموں و کشمیر پر بھارتی غیر قانونی تسلط کو قبول نہیں کرینگے۔ترجمان نے آسیہ اندرابی،شبیر احمد شاہ،یاسین ملک،مسرت عالم بٹ،محمد اشرف صحاری سمیت دیگر کسشمیری رہنماوں کی غیر قانونی حراست اور صحت کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نافذ کر رکھے ہیں اور جھوٹی اور بے بنیاد الزامات کے تحت کشمیری رہنماوں کا پابند سلال کر رکھا ہے۔ترجمان نے کہا کہ سیاسی نظریات اور غیر قانونی بھارتی تسلط کیخلاف جدوجہد کی بنیاد پر ان رہنماوں کو قید کرنا اور ان انہیں تشدد کا نشانہ بنانا آر ایس ایس۔بے جے پی انتہا پسند زہنیت کی عکاس ہے،جنہیں کشمیری عوام کے انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں۔ترجمان نے کہا کہ ساوتھ ایشیاءکلکٹیو نے اپنے سالانہ رپورٹ”ساوتھ ایشیا۔سٹیٹ آف مائنرٹیز رپورٹ2020“میں واضح کر دیا ہے کہ جب سے بی جے پی ہندو قوم پرست جماعت برسراقتدار آئی ہے تب سے بھارت مسلم اقلتیوں کیلئے خطرناک اور غیر محفوظ مقام بن چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نفرت کی بنیاد پر اقلیتوں کیخلاف جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ مسلمانوں،عیسائیوں اور دلتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے تاریخی بابری مسجد کی جگہ ایودھیہ مسجد منصوبے کو مسترد کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت اس قسم کے جھوٹے اقدامات سے دنیا کو گمراہ نہیں کر سکتا۔یوم جمہوریہ کے موقع پر ایودھیہ مسجد کی رسمی افتتاح سے بھارت اپنے نام نہاد سیکولرزم پر پردہ نہیں ڈال سکتا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت میں آج بھی اقلتیں بالخصوص مسلمان اپنے آپ کو تنہا اور غیر محفوظ تصور کرتے ہیں،بھارت میں ان کی جانیں محفوظ ہیں اور نہ ہی ان کی عبادت گاہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ایک بار پھر بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور اقوام متحدہ ،اسلامی تعاون تنظیم سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ترجمان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کثیر الاجہتی ، پائیدار اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کاخواہاں ہے۔پاکستان خطے میں امن ، استحکام اور خوشحالی کے حصول کے لئے امریکہ کے ساتھ شراکت جاری رکھنا چاہتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات علاقائی امن اور استحکام کا ایک عنصر رہا ہے۔ ماضی میں ہم نے مل کر کام کرکے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ جیو پولیٹیکل اور سیکیورٹی چیلنجوں کے تناظر میں آج دونوں ملکوں کے مابین رابطوں اور تعاون کی زیادہ ضرورت ہے۔ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک نے افغانستان میں امن کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لئے مل کر کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل میں ہونے والی پیشرفت کو سراہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے نئی امریکی انتظامیہ سمیت عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔