آئندہ مالی سال کے بجٹ کامجموعی حجم جاری مالی سال کے بجٹ سے 19 فیصدزیادہ ہے، وزیرخزانہ شوکت ترین

132

اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کامجموعی حجم یامصارف 8487 ارب روپے ہے جو گزشتہ سال کے 7136 ارب روپے کے بجٹ سے 19 فیصدزیادہ ہے، نئے مالی سال میں زراعت کیلئے بڑھوتری کی شرح 3.5 فیصد، صنعت 6.5 فیصد اورخدمات کے شعبہ میں بڑھوتری کاہدف 4.7 فیصد مقررکیاجارہاہے۔

جمعہ کوسماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ٹوئٹرپرجاری پیغامات میں انہوں نے کہاکہ رواں سال زرعی شعبہ میں ریکارڈترقی ہوئی ہے اورکسانوں کی آمدنی میں 32 فیصداضافہ ہواہے، حکومت آئندہ مالی سال کیلئے بڑھوتری کاہدف 4.8 فیصد رکھ رہی ہے، مالی سال 2021 میں بڑھوتری کی شرح 3.9 فیصدرہی۔ شوکت ترین نے کہاکہ حکومت سود سے پاک 5 لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کررہی ہے، یہ قرضے کم آمدنی والے گھرانوں کوفراہم ہوں گے، احساس پروگرام کے زریعہ تخفیف غربت کیلئے اقدامات کاتسلسل جاری رہے گا، حکومت نے احساس پروگرام کیلئے مختص فنڈز 260 ارب روپے تک بڑھادئیے ہیں جو اب تک کی بلندترین سطح ہے۔

نئے مالی سال کیلئے دفاع کے شعبہ کیلئے 1.37 ٹریلین روپے کا بجٹ مختص کیاگیاہے۔انہوں نے کہاکہ کوویڈکی وجہ سے معیشت کو مستحکم کرنے میں وقت لگا ہے تاہم اس کے باوجود حکومت نے اپنے اہداف حاصل کئے ہیں۔ 20 ارب ڈالرکے حسابات جاریہ کے خسارہ کو800 ملین ڈالرفاضل کردیاگیاہے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔اسی طرح 3.6 فیصد پرائمری خسارہ کو1 فیصدکی سطح پرلایاگیا۔انہوں نے کہاکہ موبائل فون خدمات پرودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی تجاویز ہے، اسی طرح موبائل فون پرڈیوٹی میں کمی کی تجویز بھی ہے۔الیکٹرک گاڑیوں کیلئے کے ڈی کٹس پرڈیوٹی میں کمی کی تجویزہے۔850 سی سی کاروں پرایکسائز ڈیوٹی میں کمی جائیگی، سیکورٹیز کی واپسی پرکیپٹل گین ٹیکس 15 فیصد سے کم کرکے 12.5 فیصد کم کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کامجموعی حجم یامصارف 8487 ارب روپے ہے جو گزشتہ سال کے 7136 ارب روپے کے بجٹ سے 19 فیصدزیادہ ہے، وزیرخزانہ نے کہاکہ نئے مالی سال میں زراعت کیلئے بڑھوتری کی شرح 3.5 فیصد، صنعت 6.5 فیصد اورخدمات کے شعبہ میں بڑھوتری کاہدف 4.7 فیصد مقررکیاجارہاہے۔