آئی ٹی سیکٹر میں دستیاب صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے مہارتوں کی ترقی ضروری ہے، شہزاد علی ملک

79

اسلام آباد۔24جولائی (اے پی پی):فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے کہا ہے کہ عالمی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کاروبار ملک کے فری لانسرز کے لیے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے اور اس وسیع بین الاقوامی مارکیٹ میں جگہ بنانے اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے ان کی مہارتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

اتوار کو ایک ورچوئل خطاب میں انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں نئے مواقع روایتی کاروبار کے سیٹ اپ سے زیادہ فائدہ مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فری لانسرز عالمی سطح پر تیسری پوزیشن کے حامل ہیں اور تقریباً 30 لاکھ آئی ٹی فری لانسر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی فری لانسرز کی تعداد میں ہر سال 100 فیصد کا بتدریج اضافہ ہونا چاہیے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں اس شعبے کے ہنر مند افراد کی بہت زیادہ مانگ ہے اور فری لانسرز کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرکے آمدنی میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

شہزاد علی ملک نے مسلسل فروغ پذیر غیر ملکی منڈیوں سے استفادہ کے لیے تمام ممکنہ انسانی وسائل کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ حکومت نے اس کاروبار پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جس سے اس کو فروغ دینے میں بہت مدد ملے گی اور ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکے گا جس سے قومی معیشت مضبوط ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک جدید ترین آئی ٹی مہارتوں کے بغیر زندگی کے کسی بھی شعبے میں ترقی نہیں کر سکتا اس لئے تمام شعبوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے تمام اہم اداروں میں نمایاں اپ گریڈیشناور آئی ٹی میں جدت طرازی سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔

شہزاد علی ملک نے پاکستان سافٹ ویئر بورڈ پر زور دیا کہ وہ آئی ٹی سیکٹر میں بین الاقوامی معیار کی مہارتوں کے لیے میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر اسکالرشپس کا پیکج دیا جائے تاکہ باصلاحیت نوجوانوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جا سکے۔