اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):آئین 1973 کے گولڈن جوبلی کنونشن نے پاکستان کے عوام کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے اور آئین اور اس کے اصولوں کی بالادستی کیلئے مل کر کام کرنے کا عہد کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ ریاست کے تمام ادارے 1973 کے آئین پر مکمل عملدرآمد کریں اور تمام وہ ضروری اقدامات کریں جن سے پاکستان کے عوام کے حقوق و مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے جبکہ 1973کے آئین کی منظوری کی یاد میں ہر سال 10 اپریل کو ”قومی یوم دستور” منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے آئین کی گولڈن جوبلی کے سلسلے میں پیر کو منعقدہ پروقار کنونشن میں پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پرمنظور کرلی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی کی قرارداد کنونشن میں پیش کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کی گولڈن جوبلی مناتے ہوئے یہ کنونشن قرار دیتا ہے کہ پاکستان کے دستور میں درج ہے کہ حاکمیت اعلیٰ صرف اللہ تعالی کی ہے اور اس کے دیئے ہوئے اس اختیار کو پاکستان کے عوام اپنے منتخب نمائندوں کے ذریعے اللہ تعالی کی متعین کردہ حدود کے اندر رہ کر استعمال کریں گے، یہ کہ 10 اپریل 1973 کو قومی اسمبلی سے منظور ہونے والا آئین پاکستان کے عوام کی امنگوں اور خواہشات کا ترجمان ہے،
یہ کہ 1973 کا آئین قائداعظم محمد علی جناح اور حضرت علامہ اقبال سمیت بانیان پاکستان کی بصیرت کا عکس ہے اور جمہوریت، مساوات، آزادی اور انصاف کے اصولوں کا حامل ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 1973 کا آئین تنوع اور پاکستان کے اتحاد کا منفرد مظہر ہے، کہ یہ صوبوں کی وحدت اور وفاق کے سیاسی اتحاد کو یقینی بناتے ہوئے ان کے حقوق اور خودمختاری کو تسلیم کرتا ہے،1973 کا آئین دستور کے اصولوں کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے پارلیمنٹ، عدلیہ اور انتظامیہ کی رہنمائی اور جذبہ کا ذریعہ ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ 1973 کے آئین میں گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان کے عوام کی تبدیل ہوتی ضروریات اور خواہشات کو سمونے کیلئے ترمیم ہوتی رہی ہے اور یقینی بنایا جاتا رہا کہ دستور وقت کے مطابق اپنی افادیت برقرار رکھے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی گولڈن جوبلی مناتے ہوئے اس کے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کی صلاحیت ، جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کیلئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
قرارداد میں کہاگیا ہے کہ یہ کنونشن پاکستان کی پارلیمنٹ پر زور دیتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین 1973 کی خوشی مناتے ہوئے بانیان پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے 1973 کے آئین کی بنیادیں رکھیں اور ان تمام شخصیات کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے گزشتہ برسوں کے دوران دستور کی بہتری اور ترقی میں کاوشوں کی صورت اپنا حصہ ڈالا ہے۔ 1973 کے آئین کو پاکستان کی جمہوریت کی بنیاد تصور کرتے ہیں جو پاکستان کے زیرانتظام تمام خطوں کے تمام طبقات کو نمائندگی اور شرکت فراہم کرتا ہے، آئین میں درج جمہوری اصولوں، قانون کی حکمرانی اور سماجی انصاف کی بالادستی کے عہد کا اعادہ کرتے ہیں۔
قرار دادمیں کہاگیا ہے کہ 1973 کے آئین پر عملدرآمد، اس کی بالادستی، آئین میں درج اصولوں، اقدار اور مقاصد کی بالادستی و پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے عدلیہ، انتظامیہ اور پارلیمان کے کردار کی تحسین کرتے ہیں، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے تمام ادارے 1973 کے آئین پر مکمل عملدرآمد کریں اور تمام وہ ضروری اقدامات کریں جن سے پاکستان کے عوام کے حقوق و مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔ یہ کنونشن 1973 کے آئین کی تیاری اور منظوری کی تاریخ اور ورثے پر فخر کا اظہار کرتا ہے جس میں وفاقیت (فیڈرل ازم)، اختیارات کی تین ریاستی اداروں میں تقسیم، عدلیہ کی آزادی اور غیرجانبداری، صوبائی خودمختاری اور شہریوں کے بنیادی حقوق درج ہیں۔ کنونشن نے قرارداد میں فیڈرل ازم کے اصولوں کو بالادست رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے
جو دستور کے بنیادی اجزاء میں سے ہے، یہ کنونشن اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی روح کے مطابق اس کا دفاع، سلامتی اور حفاظت کا عہد کرتا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کے آئین کی اپنے وجود کو برقرار رکھنے کی صلاحیت اور اس یقین پر اعتماد کا اظہار کرتا ہے کہ آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ بن کر ان کی رہنمائی کرتا رہے گا اور انہیں جذبہ دلاتا رہے گا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ کنونشن 10 اپریل 2023 کو قومی یوم دستور کے طور پر منانے کا اعلان کرتا ہے جو ہر سال 1973 کے آئین کی منظوری کی یاد میں ملک بھر میں منایا جائے گا۔ یہ دن پاکستان کے عوام کو آئین اور ملک کیلئے اس کی اہمیت سے آگاہ کرے گا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ کنونشن متفقہ طور پر یہ قرارداد منظور کرتے ہوئے یہ عہد کرتا ہے کہ پاکستان کے عوام کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے اور آئین کی بالا دستی اور اس کے اصولوں کی پاسداری کیلئے مل کر کام کریں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=358968