آج سے نئی سیاست شروع ہو رہی ہے ، نوے روز میں فیصلہ ہو جائے گا،وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس

138

لاہور۔31اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کی تھپکی کے بغیر ایاز صادق اس سطح کا بیان نہیں دے سکتے ، فوج کےخلاف جس طرح کی زبان استعمال کی جارہی ہے یہ غیر ملکی ایجنڈا ہے ، اگر اپوزیشن نے سیاسی لڑائی لڑنی ہے تو عمران خان میدان میں ہیں، لیکن اگر آپ ریاست سے لڑائی لڑیں گے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے ، عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں ہے کہ پاکستان کی سیاست کس خطرناک مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور اس کے کچھ بھی نتائج نکل سکتے ہیں ، آج سے نئی سیاست شروع ہو رہی ہے اور نوے روز میں فیصلہ ہو جائے گا۔ ہفتہ کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی حالات کافی ابتر ہوتے جارہے ہیں ،آج سیاست کو ریاست پر اہمیت دی جارہی ہے جو انتہائی غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے ، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایاز صادق نوازشریف کی تھپکی کے بغیر یہ بیان دے سکتا ہے ،نواز شریف نے چھ آرمی چیف لگائے لیکن ان کی سب کے ساتھ لڑائی ہوئی ، ان کا ایجنڈ ا اس خوفناک حد تک آگے بڑھتا جارہا ہے کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو یہ کہنا پڑا کہ فوج میں غم وغصہ پایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ادارے جو جمہوری نظام اور ملک و قوم کی سلامتی کی علامت ہیں ان کے خلاف بات نہیں ہونی چاہیے ،فوج شدید حالات کے باوجود بھی جمہوریت کی ضمانت ہے ،جو کچھ فوج کے بارے میں بات کی جارہی ہے یہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کہا جارہا ہے اوریہ غیر ملکی ایجنڈا ہے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ کوئی دسمبر اورکوئی جنوری کی بات کررہا ہے ،میں نے یکم نومبر سے 20فروری تک کا وقت دیا ہے اور اس میں سب کچھ واضح ہو جائےگا ‘غیر ملکی ایجنڈے کے تحت پاکستان کے خلاف پیسہ لگایا جارہا ہے‘ میں نے نیکٹا کے تھریٹ الرٹ اور سیاسی بصیرت کی بنا ءپر کوئٹہ اور پشاور میں تخریب کاری کے واقعہ کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو آگے لے کر چلنا ہے تو سیاسی لڑائی لڑیں‘ عمران خان میدان میں ہے لیکن اگر ریاست سے لڑیں گے تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے ، سیاست سے لڑائی آپ کا حق ہے لیکن ریاست سے لڑائی آپ کا حق نہیں ہے‘ آج ملک دشمن قوتیں پاکستان کے خلاف سرمایہ کاری کر رہی ہیں ، غیر ملکی دباﺅ کے ساتھ پاکستان کے اندر بھی خلفشار اور انتشار کی کوشش کی جارہی ہے اور پھر کہیں ایسا نہ ہو کہ سیاسی قوتوں کوپچھتانا پڑے ، ملک اس طرح کے حالات میں زیادہ دیر نہیں چل سکتے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ایاز صادق نے جو بیان دیا ہے اس پر پاکستان کے دشمن بغلیں اور شادیانے بجارہے ہیں‘ بھارت کو جو ندامت اور شکست ہوئی ایاز صادق کے بیان کے ذریعے وہ اس داغ کو دھو رہے ہیں‘ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ایاز صادق کو کیوں لانچ کیا گیا ، یہ سمجھ آتی ہے کہ شاید شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ڈائیلاگ کے بیان کے بعد ایسا کیا گیا ہے، عمران خان نے کہا کہ کرپشن کے علاوہ تمام ایشوز پر مذاکرات ہو سکتے ہیں،اگر جمہوریت کو کسی حادثے سے دوچار کرنا ہو تو پھر بیشک مذاکرات کے دروازے بند کر دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز نے جو بیج بویا ہے سیاست میں ان کے لیے صرف مشکلات اور ناممکنات ہیں۔انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی نے بہتر سیاست کھیلی ہے اور سوچ سمجھ کر بیان دئیے ہیں‘ مولانا فضل الرحمن کے پاس چھ فیصد ووٹ ہیں مگر ان کے پاس مدرسوں کی طاقت ہے ،وہ سینیٹ اور صوبے میں ممبرز تو لاسکتے ہیں مگر ملکی سطح پر ان کی سیاست بڑی پارٹیوں کی محتاج ہے ،وہ حکومت کے لیے مشکلات تو پیدا کرسکتے ہیں مگر ملکی سیاست میں ان کے لیے حصہ نہیں ،چھ فیصد ووٹوں سے ہنگامہ آرائی، انتشار اور خلفشار پیدا کیا جاسکتا ہے لیکن ملک کی تقدیر نہیں بدلی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ عقل کے اندھوں کو اندازہ نہیں ہے کہ سیاست کس خطرناک مراحل میں داخل ہو گئی ہے ، انہیں اندازہ نہیں ہے کہ سیاست کس نہج پر پہنچ چکی ہے اور اس کے کچھ بھی نتائج نکل سکتے ہیں ،عمران خان کہیں نہیں جارہا ،20فروری تک حالات بہتر ہو جائیں گے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نہ ملک مارشل لا کی طرف جارہا ہے اور نہ ہی اسمبلیاں توڑی جارہی ہیں ،عمران خان سرخرو ہوکر نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مل سکتے ہیں تو حکومت کے ساتھ مذاکرات کیوں نہیں ہو سکتے، سلامتی کے ادارے کے حوصلے کی داد دینی چاہیے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ آج انٹر نیشنل صورتحال سب کے سامنے ہے ، بھارت پاکستان کے خلاف جال بچھا رہا ہے جس سے پاک فوج بخوبی آگاہ ہے‘ پاک فوج کے سربراہ نے حوصلے ، دانشمندی سے فیصلے کئے ہیں ، پاک فوج کے جرنیل اور جوان عظیم تر ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ڈیڈلاک کی صورتحال نہیں، مسلم لیگ (ن) کے وہی لوگ متحرک ہیں جو نیب زدہ ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملک صدارتی نظام کی طرف نہیں جارہا ، اس کےلئے چھ نکات کون پورے کرے گا ، کچھ بھی ہو سکتا ہے لیکن مارشل لاءنہیں لگے گا۔ا نہوں نے کہا کہ پوری نواز لیگ نہیں بلکہ کچھ لوگ خود کو چمپیئن ظاہر کر رہے ہیں ،یہ نواز شریف اور مریم نواز کے اشارے پر چل رہے ہیں،اڑھائی سال میں ایاز صادق کو کسی نے بولتے دیکھا ہے، یہ بارودی سرنگوں پر چلنا اعزا ز سمجھتے ہیں لیکن انہیں ہزیمت اٹھانا پڑے گی۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم نے مزید10 نئی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے، سیالکوٹ اور وزیر آباد کے درمیان شاہین ٹرین کو بخال کیا جا رہا ہے ‘10 نومبر سے کوئٹہ چمن کے درمیان چمن ایکسپریس ٹرین کو بحال کیاجائے گا جو روزانہ کی بنیاد پر چلائی جائے گی، 10 نومبر سے سکھر اور کوٹری کے درمیان موہنجواداڑو ایکسپریس کو بھی بحال کیا جارہا ہے جبکہ 30 نومبر سے راولپنڈی اور کوہاٹ کے درمیان چلنے والی کوہاٹ ایکسپریس کو بھی بحال کررہے ہیں، اسی طرح راولپنڈی لاہور کے درمیان سہ پہر4بجکر 30 منٹ پر چلنے والی ریل کار کو بھی بحال کیا جارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین اور نئی ٹرینیں جن کے ٹینڈرز 12 نومبر سے کھل رہے ہیں جن میں راوی ایکسپریس، وارث شاہ ایکسپریس اور ماروی پسنجر کو بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پرائیویٹائز کرنے جارہے ہیں، اس طرح ہماری 15 سے 20 ٹرینیں پرائیویٹائز ہوجائیں گی۔