آذربائیجان سے ایل این جی کی درآمد سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، مہر کاشف یونس

155
Mehr Kashif Younis
Mehr Kashif Younis

اسلام آباد۔18جون (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ آذربائیجان سے ایل این جی کی درآمد سے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اتوار کو اسٹریٹجک تھنک ٹینک گولڈ رنگ اکنامک فورم کے زیراہتمام منعقدہ ’پاکستانی معیشت پر درآمدی ایل این جی کے اثرات‘ کے موضوع پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اثرات مختلف عوامل پر منحصر ہوں گے جن میں درآمدی حجم، قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار، توانائی پالیسی اور مجموعی انرجی مکس شامل ہیں۔

آذربائیجان سے ایل این جی درآمد کر کے پاکستان کو اپنے توانائی ذرائع کو متنوع بنانے میں مدد مل سکتی ہے اور اس سے بجلی کی پیداوار کیلئے فرنس آئل یا ڈیزل جیسے مہنگے اور غیر مستحکم ایندھن پر انحصار کم ہو گا جبکہ انرجی مکس زیادہ متوازن اور انرجی سکیورٹی بہتر ہو گی اور عالمی منڈی میں پٹرولیم کی قیمتوں کے اتار چڑھائو کے اثرات کم ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایل این جی سے اشیا و زرعی اجناس کے پیداواری اور نقل و حمل کے اخراجات کم ہوں گے جس سے مختلف شعبوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے اور قیمتیں کم ہو سکتی ہیں۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ اس سے بجلی پیدا کرنے کے نئے منصوبے لگانے اور بجلی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے اور بجلی کی دستیابی میں اضافہ صنعتی، کاروباری اور معاشی سرگرمیوں میں مدد ملے گی جس سے عام آدمی کا معیار زندگی بھی بہتر ہو گا۔

اس سے تجارتی خسارے اور بیرونی ادائیگیوں کا توازن بہتر اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تجارت سے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اقتصادی و سفارتی تعلقات مزید بہتر ہوں گے اور توانائی کی شراکت داری کو متنوع بنانے سے کسی ایک ذریعہ یا خطے پر انحصار بھی کم ہو گا۔ تاہم اس کا انحصار بنیادی ڈھانچے، پالیسی، ماحولیاتی خدشات، مارکیٹ کی حرکیات، اور طویل مدتی معاہدوں پر ہوگا۔