اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):نیشنل ٹیکس کونسل نے فیصلہ کیاہے کہ آلات کی تیاری پر سیلزٹیکس وفاق جبکہ ٹرانسپورٹیشن کے کاروبارپرٹیکس کااختیارصوبوں کے پاس ہوگا، تعمیرات پرٹیکسیشن آئینی انتظامات کے تحت شئیرنگ کی بنیادپرہوگی جس کیلئے آپریشنل طریقہ ہایے کار ایک تکنیکی کمیٹی طے کرے گی جس میں تمام صوبائی ریونیواتھارٹیز شامل ہوں گی۔ ریسٹورنٹس پرٹیکس کی وصولی صوبے کریں گے ۔
یہ فیصلے جمعرات کویہاں نیشنل ٹیکس کونسل کے اجلاس میں کئے گئے۔ وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں چئیرمین ایف بی آر، سیکرٹری خزانہ، چئیرمین سندھ ریونیوبورڈ اوردیگرسینئرحکام نے شرکت کی۔
وزیرخزانہ نے اجلاس کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے سیلز ٹیکس کوہم آہنگ بنانے کے ضمن میں وفاق اورصوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے قیام پرزوردیا۔ انہوں نے کہاکہ وفاق اوروفاقی یونٹوں کے درمیان ٹیکس سے متعلق مسائل کوحل کرنے کیلئے تعاون کے جذبہ کی ضرورت ہے۔
چئیرمین ایف بی آرنے وفاق اورصوبوں کے درمیان جنرل سیلزٹیکس کو ہم آہنگ کرنے کیلئے ان شعبوں کے حوالہ سے تفصیلی پریزینٹیشن دی جہاں مزید گفت وشنید ہوسکتی ہے۔ ایف بی آر اورصوبائی وزرائے خزانہ نے نقل وحمل، ریسٹورنٹس، آلات کی مینوفیکچرنگ اورتعمیرات کے شعبہ کے حوالہ سے ٹیکس بارے اپنے اپنے موقف کا اظہارکیا۔
اجلاس میں سنگل پورٹل کے زریعہ سیلزٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے حوالہ سے مختلف تجاویز کاجائزہ لیاگیا اوربتایا گیا کہ اس حوالہ سے پورٹل تیارکیاگیاہے اورممکنہ طورپرآئندہ ماہ کے پہلے ہفتہ میں اس کا آغازکیاجائیگا۔اس سے ٹیکس دہندگان کیلئے پیروی کے ضمن میں اخراجات میں کمی آئیگی اورکاروباری آسانیوں کی فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی بہترہوگی۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ صوبائی ٹیکس ہائے مقتدرہ سے سنگل ٹیکس پورٹل کے حوالہ سے تفصیلی رائے اورتجاویز حاصل کی جائیں گی۔ اس طرح ایف بی آر صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے معیاری انکم ٹیکس ریٹرن فارمیٹ تیارکرے گا۔
تمام متعلقہ شراکت داروں کی مشاورت کے بعد نیشنل ٹیکس کونسل نے فیصلہ کیاکہ آلات کی تیاری پر سیلزٹیکس وفاق جبکہ ٹرانسپورٹیشن کے کاروبارپرٹیکس صوبوں کے پاس ہوگا، تعمیرات پرٹیکسیشن کے حوالہ سے فیصلہ کیاگیا کہ اس شعبہ پرٹیکس کے اختیارکے ضمن میں آئینی انتظامات کے تحت تقسیم کاری ہوگی، آپریشنل طریقہ ہایے کار ایک تکنیکی کمیٹی طے کرے گی جس میں تمام صوبائی ریونیواتھارٹیز شامل ہوں گی۔
ایف بی آر اورصوبوں کی رائے لینے کے بعد وزیرخزانہ نے بطورسربراہ نیشنل ٹیکس کونسل فیصلہ کیا کہ ریسٹورنٹس پرٹیکس کی وصولی صوبے کریں گے تاہم اس فیصلہ پر صوبوں کی مشاورت سے ڈرافٹ شدہ ریفرنس رائے لینے کیلئے لاڈویژن ارسال کیاجائیگا۔
تمام شراکت داروں نے عظیم ترقومی مفاد اورہم آہنگی کے جذبہ کے تحت نیشنل ٹیکس کونسل کی چھتری تلے معاملات کوآگے لیجانے سے اتقاق کیا۔