آلو کے کاشتکاروں کو درپیش مشکلات بارے وزیراعظم سے بات ہوئی ہے، وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان

113
APP65-21 ISLAMABAD: February 21 - Federal Minister for National Food Security and Research Sahibzada Muhammad Mehboob Sultan addressing the Consultative Meeting of Parliamentarians on "Finance Supplementary (Second Amendment) Bill, 2019" organized by Pakistan Kissan Ittehad at local hotel. APP photo by Saleem Rana

اسلام آباد ۔ 21 فروری (اے پی پی) وفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا ہے کہ آلو کے کاشتکاروں کو درپیش مشکلات بارے وزیراعظم سے بات ہوئی ہے، حکومت اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس چئیرمین راﺅ اجمل خان کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی نے آلو کی فصل کے حوالے سے کسانوں کو درپیش مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ منڈی میں آلو کی 120 کلو والی بوری صرف 450 روپے میں فروخت ہو رہی ہے حکومت کسانوں سے آلو خریدنے کی فوری منصوبہ بندی کرے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ اور تحقیق صاحبزادہ محبوب سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ آلو کی خریداری کے حوالے سے میری وزیر اعظم سے بات ہوئی تھی لیکن پنجاب کے وزیر خوراک نے کہا کہ حکومت کو آلو خریدنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ آلو کی خریداری سمیت کسانوں کے دیگر مسائل کے حوالے سے دوبارہ وزیر اعظم سے بات کروں گا۔وزارت غذائی تحفظ و تحقیق کے سیکرٹری محمد ہاشم پوپلزئی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چین اور ساﺅتھ کوریا کے ساتھ آلو کی برآمد کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آلو روس، ملائشیائ، افغانستان اور سری لنکا جاتا ہے ان ممالک کو آلو کی برآمد پر ٹیکس نہیں لگتا۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار افغانستان کے بارڈر پر فینسنگ کی وجہ سے آلو کی تجارت میں مشکلات کا سامنا ہے۔کمیٹی ممبر میاں شفیق نے کہا کہ فصلوں کی کاشتکاری مکمل منصوبہ بندی کے تحت کی جائے تاکہ کاشتکاروں کو زیادہ فائدہ ہو۔اس موقع پر کمیٹی ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کسانوں کو بحران سے نکالنے کے لئے فوری لائحہ عمل بنائے۔