احساس پروگرام موجودہ حکومت کا غربت کے خاتمے کیلئے فلیگ شپ پروگرام ہے ، ڈاکٹر ثانیہ نشتر

111
احساس راشن پروگرام میں کریانہ فروشوں کا8فیصدکمیشن انکم ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا،ڈاکٹرثانیہ نشتر

اسلام آباد۔3جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ معاشرے کے ضرورت مند طبقے کے لوگوں کی مدد کرنا موجودہ حکومت کا ترجیح ایجنڈا ہے، وزیراعظم عمران خان ملک کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے تسلسل کے ساتھ کام کر رہے ہیں، حکومت احساس پروگرام کے تحت ملک میں غریب لوگوں کی صحیح طور پر نشاندہی کرنے کے حوالے سے آئندہ چند ماہ میں نئے سروے کا انعقاد کرے گی، کمپیوٹرائزڈ ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے ملک بھر سے مستحق خاندانوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان نے شفافیت کے ساتھ سروے کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کوئی بھی مستحق شہری سماجی بہبود سے محروم نہ رہ جائے۔ اتوار کو پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت احساس پروگرام موجودہ حکومت کا غربت کے خاتمے کیلئے فلیگ شپ پروگرام ہے جو غریب اور مستحق لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا رہا ہے، اس پروگرام نے حقیقت میں غربت کم کرنے کیلئے عالمی ماڈل کی بنیاد رکھی ہے۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ حکومت جلد ہی ملک کے بڑے شہروں میں ون ونڈو آپریشن سینٹرز قائم کرے گی جو نقل کے امکانات کو کم کرنے کے علاوہ احساس پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں کی مدد کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک سال کے اندر اسلام آباد میں پہلا احساس فزیکل سینٹر کھولنے کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے۔ معاون خصوصی برائے تخفیف غربت نے کہا کہ کفالت پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں کیلئے بائیومیٹرک اے ٹی ایمز اور بینک برانچز کھولنا بھی احساس ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کا بڑا فیچر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ مستحق افراد تک فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ سال 2019-20ءکے دوران احساس انڈر گریجویٹ پروگرام کے تحت قریباً 50 ہزار طلبہ کو سکالرشپس دیئے گئے ہیں، سکالرشپ پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ کوئی بھی باصلاحیت طلبہ مالی مسائل کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم نہ رہیں۔