احسن اقبال کی مردم شماری ٹیم کو 15 مئی تک غیر معمولی نمو والے علاقوں میں آپریشن مکمل کرنے کی ہدایت

114

اسلام آباد۔30اپریل (اے پی پی):وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ جن علاقوں میں آبادی میں اضافہ عام آبادیاتی رجحانات کے مطابق نہیں ہے وہاں 15 مئی تک ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کی فیلڈ ویریفکیشن/کوریج مکمل کی جائے اور قدرتی رجحانات ظاہر کرنے والے تمام علاقوں میں فیلڈ آپریشن بند کیا جائے۔

پروفیسر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کی فیلڈ گنتی کی سرگرمیوں میں بار بار توسیع کا سخت نوٹس لیا ہے لہٰذا غیر معمولی آبادی والے علاقوں میں ٹارگٹڈ ویریفکیشن اور گنتی کی کارروائیاں کی جائیں جہاں پہلی بار ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے وضع کردہ ڈیجیٹل سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے خلا کو پہلے ہی اجاگر کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا (کے پی) اور آئی سی ٹی کے شہری علاقوں میں کم کوریج اور کم کوریج کے مسائل کا مقابلہ کرنے کے لئے خصوصی کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مردم شماری کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے 12 ویں اجلاس اور ڈیموگرافرز اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے سلسلے میں اتوار کو ایک فالو اپ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری کے فیلڈ ورک کو 15 مئی تک مکمل کرنے پر غور کیا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ تمام صوبوں میں فیلڈ گنتی کو حتمی شکل دینے کے لئے اعداد و شمار پر مبنی ایک یکساں پالیسی اپنائی جانی چاہئے ، فیلڈ ورک کی کڑی نگرانی اور پی بی ایس ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت کا اشتراک کیا جانا چاہئے تاکہ خلا کو پر کیا جاسکے اور اس عمل کو کامیابی سے مکمل کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کم گنتی کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل سسٹم نے زیادہ گنتی اور ایسے معاملوں کی بھی نشاندہی کی ہے جہاں مردم شماری کے عمل میں ہیرا پھیری کی گئی ہے یا چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں غیر معمولی رجحانات سامنے آئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے متعلقہ ٹیموں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لئے ایسے واقعات سے سختی سے نمٹیں۔

انہوں نے ایک بار پھر 15 مئی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اعداد و شمار کی بروقت حوالگی کی مشق مکمل کرنے پر زور دیا۔ پی بی ایس کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سیکرٹری پی ڈی اینڈ ایس آئی سید ظفر علی شاہ نے پی بی ایس اور اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا کہ وہ 15 مئی تک اس مشق کو مکمل کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو دوگنا کریں اور اس مشق کو مکمل کرنے کے لئے ملک بھر کے تمام بلاکس میں یکساں پالیسی اپنائیں۔ چیف مردم شماری کمشنر ڈاکٹر نعیم الظفر نے اس عمل کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے کے لئے تازہ ترین اپ ڈیٹس اور سفارشات پیش کیں۔ انہوں نے درخواست کی کہ خلا کو دور کرنے اور اس مشق کی بروقت تکمیل کے لئے فیلڈ مشقوں کی نگرانی اور گہری نگرانی میں صوبائی حکومتوں کا تعاون اور گنتی کرنے والوں کو تحفظ کی فراہمی کے لئے امن و امان کے اداروں کا تعاون انتہائی ضروری ہے

۔ انہوں نے مزید کہا کہ محدود علاقوں، اجتماعی رہائش گاہوں اور گیٹڈ کمیونٹیز کی مکمل کوریج کو یقینی بنانے کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔پی بی ایس ہیڈ آفس کے ساتھ روزانہ کی پیش رفت کا اشتراک اور کم کوریج اور سول سوسائٹی اور اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے متعلقہ صوبائی حکومتوں کو کوریج کی کوئی شکایت نہ کرنا فوری فیصلہ سازی اور فیلڈ گنتی کی وسیع سرگرمی کو ختم کرنے میں موثر کردار ادا کرے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیلڈ آپریشن میں پنجاب (33 اضلاع)، سندھ (8 اضلاع)، کے پی (9 اضلاع)، بلوچستان (3 اضلاع) اور آئی سی ٹی کے بچ جانے والے علاقوں کی تصدیق/کوریج پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔