اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں ، جاری ترقیاتی کاموں پر 24 گھنٹے کام یقینی بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

141

اسلام آباد۔22فروری (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں،اسلام آباد میں جاری ترقیاتی کاموں پر 24 گھنٹے کام یقینی بنایا جائے،ہر منصوبے کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن یقینی بنائی جائے، اسلام آباد میں سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ کے مربوط نظام کے تعارف کے حوالے سے سی ڈی اے رپورٹ پیش کرے ،اسلام آباد میں پارکنگ کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر بدھ کو جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی ترقی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کیں۔وزیراعظم کی سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سی ڈی اےکے منصوبوں کو تیز رفتار سے مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے جاری منصوبوں کو بین الاقوامی معیار پر تعمیر کیا جائے،سمندر پار پاکستانیوں کیلئے منصوبوں کو شفاف اور طریقہ کار آن لائن بنایا جائے،سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ہر طرح کی سہولت فراہم کی جائے۔

وزیراعظم نے اسلام آباد میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے اور عوامی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کیلئے جائزہ کمیٹی قائم کر دی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے سی ڈی اے نے 10 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے جس سے سالڈ ویسٹ منیجمنٹ، سیوریج کا نظام اور سڑکوں کی تعمیر و بحالی اور پبلک ٹرانسپورٹ کی سکیمیں مکمل کی جائیں گی۔اجلاس کو بارہ کہو بائی پاس،سیونتھ ایونیو انٹرچینج، مارگلہ ایونیو، 11 ایونیو، آئی جے پی روڈ، اسلام آباد ایکپریس وے اور پارکنگ پلازہ کے جاری منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بارہ کہو بائی پاس پر 24 گھنٹے کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے بارہ کہو بائی پاس کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ بارہ کہو بائی پاس عوامی نوعیت کا اہم منصوبہ ہے جس کی تعمیر میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سیونتھ ایونیو انٹر چینج اور مارگلہ ایونیو منصوبے مکمل ہوچکے ہیں۔ آئی جی پی روڈ کا توسیعی منصوبہ 23 مارچ تک مکمل کر لیا جائے گا۔الیونتھ ایونیو اور اسلام آباد ایکسپریس وے کا فیز ون رواں سال کے وسط جبکہ بلیو ایریا پارکنگ پلازہ اور ایکسپریس وے کا فیز ٹو رواں سال کے اختتام تک مکمل کرلئے جائیں گے۔اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے ٹرانسپورٹ کے فیڈر روٹس اور بس ٹرمینل کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سی ڈی کی جانب سے بین الاقوامی معیار کا ایک نیشنل بس ٹرمینل اور 3 سیٹلائٹ ٹرمینل بنائے جائیں گے جس میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ اس کے علاوہ 90 دن میں بسوں کے 13 فیڈر روٹس شروع کئے جا رہے ہیں جبکہ چار فیڈر روٹس اس وقت کام کر رہے ہیں۔

اسلام آباد کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر 2 لاکھ کے قریب لوگ معیاری سفری سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔وزیراعظم کو اسلام آباد میں پارکنگ کے مسائل کے حل کیلئے سی ڈی اے کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔ مزید برآں سی ڈی اے ایف ایٹ، ایف ٹین، جی نائن، آئی ایٹ اور بلیو ایریا میں پارکنگ پلازے بنا رہی ہے۔ 5000 گاڑیوں کی پارکنگ کی استعداد سے یہ پارکنگ پلازے شہر میں پارکنگ کے مسئلے کو حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔چیئرمین سی ڈی اے نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے رہائشی منصوبوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ان منصوبوں کو بین الاقوامی معیار پر لانے کیلئے ان میں بہترین سہولیات میسر کی جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں،ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے نظام کو شفاف اور خودکار بنایا جائے۔ منصوبوں کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ یا تعطل قبول نہیں کیا جائے گا۔اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، مشیرِ وزیراعظم احد چیمہ، معاون خصوصی طارق باجوہ، سابق وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری، سابق ارکان اسمبلی حنیف عباسی، انجم عقیل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔