ریاض۔1جولائی (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) نے غزہ میں اسرائیلی قبضے کے ذریعے نسل کشی، بھوک اور تباہی کے جرائم میں اضافے سمیت اس گھنائونے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے، جس میں 85 سے زیادہ فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ قطر نیوز ایجنسی کے مطابق او آئی سی نے جاری بیان میں اسے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم میں توسیع قرار دیا ۔
او آئی سی نے اسرائیلی حملوں میں اضافے اور مغربی کنارے میں انتہا پسند آباد کاروں کی طرف سے منظم دہشت گردی کی سنگینی سے خبردار کیا، جس میں شہروں میں دھاوا بولنا، فوجی چوکیاں قائم کرنا، پناہ گزینوں کے کیمپوں کو نشانہ بنانا، دسیوں ہزار شہریوں کو بے گھر کرنا اور گھروں اور انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا شامل ہے۔
یہ مسجد اقصیٰ میں روزانہ کی دراندازی اور بے حرمتی کے علاوہ ہے اور فلسطینیوں کو اس تک رسائی سے روکنا بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
او آئی سی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فوری اور جامع جنگ بندی کے حصول، اسرائیلی ناکہ بندی کو ختم کرنے، غزہ میں انسانی امداد کی مناسب اور بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنانے اور فلسطینی عوام کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔