اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کے فروغ کیلئے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

94

بھاولپور۔ 16 جنوری (اے پی پی):یونیسکو پاکستان اورسینٹر فار میڈیا، سوسائٹی اینڈ ڈیموکریسی کے اشتراک سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کے فروغ کے لیے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے ویژن کے مطابق یونیورسٹی میں اس ایونٹ کے انعقاد کا مقصدقومی ترجیحات ڈیجیٹل پاکستان پالیسی اور قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا اور پائیدار ترقی کے اہداف گول 4 معیاری تعلیم اور گول 16 امن، انصاف اور مضبوط اداروں کے حصول میں اساتذہ اور محققین کو فعال کرنا ہے۔

چیئرپرسن شعبہ ڈیجیٹل میڈیا پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سویرا مجیب شامی ورکشاپ کی پراجیکٹ لیڈ تھیں جبکہ سینئر صحافی مبشر بخاری، نوشاد علی اور کمیونیکیشن اینڈ کلچرل ہیریٹیج سٹریٹجسٹ آمنہ علی ماسٹر ٹرینر تھے۔ تقریب کی صدارت ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی نے کی اور پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا ڈائریکٹر ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ، ڈاکٹر جام سجاد حسین ڈائریکٹر سنٹر فار میڈیا سوسائٹی اینڈ ڈیموکریسی، طارق اسماعیل ڈائریکٹر انفارمیشن بہاولپور، میاں عتیق احمد ڈائریکٹر آرٹس کونسل بہاولپور، ڈاکٹر شہزاد احمد خالدڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز،ڈاکٹر ناصر حمید، ڈاکٹر بشریٰ صدیق، ڈاکٹر عالیہ نذیر، ڈاکٹر سرفراز بتول، ڈاکٹر کلثوم اختر، ڈاکٹر خلیل احمد، عزیر چوہدری، امین عباسی،راشد عزیر ہاشمی، ذیشان لطیف، ثمر قریشی، جمشید اقبال، طلباء اور سول سوسائٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان میں یونیسکو میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کے فروغ میں اسٹیک ہولڈرز بالخصوص نوجوانوں اور سول سوسائٹی کو عملی طور پر شامل کیا جا رہا ہے۔

حالیہ برسوں میں انفارمیشن فار آل پروگرام نیشنل کمیٹی کے ساتھ تعاون کے ذریعے ملک میں پرتشدد انتہا پسندی نفرت انگیز تقریر اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کو ایک اہم ہتھیار کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔ ان کوششوں کی ایک اہم سفارش یہ تھی کہ مختلف قومی پالیسیوں میں میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کے انضمام کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی فریم ورک کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کو ادارہ جاتی بنانے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے پالیسی سازوں تعلیمی اداروں سول سوسائٹی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا ضروری ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا نے کہا کہ ہمیں میڈیا اور انفارمیشن لٹریسی کی اہمیت کو اجاگر کرنے اورتنقیدی سوچ اور میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینے کے لیے اسے تعلیمی نصاب اور پیشہ ورانہ طریقوں کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی پراجیکٹ لیڈ یونیسکو نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور میں اس طرح کے انٹرایکٹو سیشن کے انعقاد کاموقع فراہم کیا جس سے قانون سازی اور عمل درآمد کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک وضع کرنے میں مدد ملے گی۔