اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کے اراکین کی بیلجیئم وزارت خارجہ کی ڈائریکٹر جنرل باہمی امور برگٹ سٹیونز سے ملاقات ، بھارت کے جارحانہ طرز عمل اور خطے کی سلامتی کو درپیش خطرات پر تفصیلی تبادلہ خیال

63

برسلز۔12جون (اے پی پی):اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کے اراکین نے بیلجیئم وزارت خارجہ کی ڈائریکٹر جنرل برائے باہمی امور برگٹ سٹیونز سے ملاقات کی۔ وفد نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس آبی معاہدے کو التوا میں رکھنے ، پانی کی ترسیل کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے اور ان جارحانہ اقدامات کے سنگین مضمرات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ۔

جمعرات کو سفارتخانہ سے جاری بیان کے مطابق پارلیمانی وفد کی اس ملاقات میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی، سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر فیصل علی سبزواری شامل تھے ۔ دوران ملاقات پاکستان اور بیلجیئم کے مابین دو طرفہ تعلقات اور جنوبی ایشیا میں سلامتی کی صورتحال سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وفد نے بھارت کے جارحانہ طرز عمل اور اس کے نتیجے میں خطے کی سلامتی کو درپیش خطرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ پارلیمانی وفد نے باور کرایا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہوتے ہوئے عالمی اصول و ضوابط و معاہدات کی پاسداری اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا حصول ممکن نہیں ہو سکتا۔

وفد نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس آبی معاہدے کو التوا میں رکھنے ، پانی کی ترسیل کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے اور ان جارحانہ اقدامات کے سنگین مضمرات پر بھی تفصیلا ًروشنی ڈالی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کی بلا اشتعال جارحیت ایسے نئے رحجان کی طرف اشارہ کرتی ہے جو قوانین کی پاسداری پر مبنی، بین الاقوامی نظام کی بقا کیلئے شدید نقصان کا باعث ہو سکتی ہے ۔

وفد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معاہدوں کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے۔ وفد نے پاکستان اور بیلجیئم کے مابین کثیرالجہتی دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر بھی گفتگو کی جن میں تجارت، مہارت کی نقل و حرکت اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان اور بیلجیئم کے مابین تعاون کا فروغ شامل ہیں۔