افریقاسے یورپ کے لیے خطرناک راستے پر ہجرت کے دوران ہر ہفتے 11 بچے مرتے ہیں، یونیسیف

91
سعودی عرب اور یونیسیف کے درمیان مشترکہ معاہدے پر دستخط

جنیوا۔15جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ رواں برس 289 بچوں کی موت یا لاپتہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، یا اوسطاً 11 بچے ہر ہفتے شمالی افریقا سے یورپ کے لیے خطرناک وسطی بحیرہ روم کی ہجرت کے راستے کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

چینی خبررساں ادارے کے مطابق یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے میڈیا کو بتایا کہ یونیسیف کے اندازے کے مطابق2018 سےوسطی بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران 1500 بچے ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنی جانیں گنوانے یا راستے میں لاپتہ ہونے کے لیے بہت سارے بچے بحیرہ روم کے ساحلوں پر کشتیوں پر سوار ہو رہے ہیں یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ بچوں کے لیے پناہ حاصل کرنے کے لیے محفوظ اور قانونی راستے پیدا کرنے کے لیے مزید کچھ کیا جانا چاہیے،

جبکہ سمندر میں زندگیوں کو بچانے کی کوششوں کو تقویت دی جائے۔انہوں نے بتایا کہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے خطرناک سفر کرنے کے بعد زیادہ تر بچے لیبیا اور تیونس سے روانہ ہوتے ہیں۔