اقلیتوں کا پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں کلیدی کردار ہے، وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کی ویٹی کن سٹی کے سفیر آرچ بشپ گرمانو پینموٹ سے ملاقات میں گفتگو

79
Chaudhry Salik Hussain
Chaudhry Salik Hussain

اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ اقلیتوں کا پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں کلیدی کردار ہے، قومی کمیشن برائے اقلیت کا قیام، بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی برداشت کے فروغ کی پالیسی کی منظوری سے اقلیتوں کو عملی طور پر آزاد اور خودمختار بنایا گیا ہے۔

یہ بات انہوں نے ویٹی کن سٹی کے سفیر آرچ بشپ گرمانو پینموٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ملاقات کے دوران دنیا میں مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رحجان ، دہشت گردی، فرقہ واریت کے خاتمے، قیام امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پوپ فرانسس نے جرات مندانہ موقف اختیار کیا جسے ہر ایک نے سراہا، پوپ فرانسس کی سماجی و معاشی انصاف اور انسانیت کیلئے خدمات قابل تحسین ہیں، اقلیتوں کا پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں کلیدی کردار ہے، نفرت اور عدم برداشت دو بنیادی عوامل ہیں جو تشدد اور انتہا پسندی کو فروغ دیتے ہیں، حکومت نے اقلیتوں کو سیاسی، سماجی اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ قومی کمیشن برائے اقلیت کا قیام، بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور مذہبی برداشت کے فروغ کی پالیسی کی منظوری سے اقلیتوں کو عملی طور پر آزاد اور خودمختار بنایا گیا ہے۔ ویٹی کن سٹی کے سفیر آرچ بشپ گرمانو پینموٹ نے اقلیتوں سے متعلق وزارت مذہبی امور اور حکومت پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کیتھولک چرچ کے زیر انتظام پاکستان میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں اہم منصوبے جاری ہیں، برداشت اور رواداری کو فروغ دے کر ہم دنیا سے شدت پسندی کا خاتمہ کر سکتے ہیں،محبت، مساوات،برداشت اور امن پسندی جیسے عوامل رواداری کو معاشرے میں فروغ دینے میں بھر پور کردار ادا کر سکتے ہیں۔

سفیر آرچ بشپ گرمانو پینموٹ نے وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کو رواں سال مارچ میں ویٹی کن سٹی میں منعقد ہونے والی عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس میں خصوصی شرکت کی دعوت دی۔ ملاقات میں دنیا سے انتہا پسندی و شدت پسندی کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ایک دوسرے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔