اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملے کرنے والے عناصر کو معاف نہیں کیا جائے گا، طاہر محمو اشرفی

94
ہمارا دین ،ہمارا وطن اور ہماری فوج یہ ہماری ریڈ لائن ہے ۔محمد طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملے کرنے والے عناصر کو معاف نہیں کیا جائے گا، کرک مندر پر حملہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ مرکزی ملزم سمیت 31 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ، علماء و مشائخ اور ہندو برادری سے رابطہ میں ہیں، پاکستان کے علماء و مشائخ کرک میں ہندو مندر پر حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہی۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور قانون اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ کرک میں مندر پر حملہ کرنے والوں نے اسلامی اور پاکستانی اقدار کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق ہندو برادری مسلم قائدین اور کرک کی ضلعی انتظامیہ سے رابطہ میں ہوں۔ حملہ کے مرکزی ملزم سمیت 31 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، اقلیتوں کو خوفزدہ کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام مذاہب و مسالک کے قائدین کے ہمراہ کرک کا دورہ کریں گے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ریاست اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔ حملہ کرنے والوں نے شر اور فساد پھیلانے اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن، محبت، رواداری اور اعتدال کا دین ہے۔ اسلام کا دہشت گردی اور انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ غیر مسلموں کو خوفزدہ کرنے والے اسلام کے نمائندہ نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر بھی تحقیقات ہوں گی کہ کرک مندر حملہ کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا اور پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔