اسلام آباد۔3اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے باہر سے پیسہ لیکر پاکستان کے اندر محاذ آرائی کی اور انتشار پیدا کیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے سے سٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے اور روپیہ مستحکم ہونے لگا ہے۔
بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہماری حکومت تو 12 اپریل کو آئی تھی لیکن یکم اپریل کو پاکستان کا خزانہ خالی ہو چکا تھا، یہ وہ انجام ہے جو عمران خان پاکستان کا بنا کر چھوڑ گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے مشکل صورتحال کے اندر اس ملک کو سنبھالا، عمران خان پاکستان کی معیشت کو بدترین حالت میں پھینک کر اقتدار سے نکل گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پٹرول کی قیمت میں ایک مہینے میں 100 روپے کا اضافہ کسی سیاسی حکومت کیلئے آسان نہیں ہوتا لیکن ہم نے اپنی قومی ذمے داری ادا کرتے ہوئے اپنی سیاسی مقبولیت کی قیمت پر وہ فیصلہ کیا جو پاکستان کی معیشت کو بچانے کیلئے ناگزیر تھا، جو شخص اپنے مخالفوں کو چور کہتا تھا وہ خود چور نکلا، جو دوسروں کو جھوٹا کہتا تھا وہ خود جھوٹا نکلا، جو دوسروں کو امپورٹڈ حکومت کہتا تھا خود بیرونی فنڈنگ میں ملوث ہے، جس نے سی پیک کو سبوتاژ کیا اور کشمیر کا سودا کیا،
عمران خان دشمن لابی سے پیسے لیکر پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچا رہا تھا، سی پیک کے خلاف بیان بازی اور سی پیک منصوبوں کو بند کر کے سی پیک کو سبوتاژ کیا، 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام پر صرف ایک تقریر کی اور بیٹھ گئے، بھارتی شہریوں سے عمران خان فنڈنگ لیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم اپریل کو وزرات خزانہ نے مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ترقیاتی بجٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا، یکم اپریل کو پاکستان کا خزانہ خالی ہو چکا تھا،
ہماری حکومت 12 اپریل کو آئی ہے اور ہم چاہتے تو ایک مہینے میں الیکشن میں جا سکتے تھےلیکن اگر ہم انتخابات کی طرف جاتے تو چار مہینے تک پاکستان میں بے یقینی کی صورتحال ہوتی، پاکستان کی معاشی حالت درست نہ ہو سکتی، عمران خان نے معیشت کی جو حالت کی اس کو درست کرنا ممکن نہیں تھا، پاکستان کی معیشت کو بدترین حالت میں پھینک کر عمران خان حکومت سے نکل گیا، یوکرین کی جنگ نے بھی دنیا کی معیشت کو متاثر کیا،
ہم نے سیاسی مقبولیت کو داؤ پر لگایا اور پاکستان کی معیشت کو بچایا، ہم نے سیاست میں بال سفید کئے ہیں اور ہمیں پتہ ہے کہ عوام کیسے خوش ہوتی ہے، اب پاکستان معاشی بحالی کے سفر پر گامزن ہے، جب ہم نے حکومت سنبھالی تو لوگ شرطیں لگا رہے تھے کہ پاکستان کب سری لنکا والے حالات تک پہنچے گا، مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے مل کر ملک کو معاشی بحران سے نکالا ہے، عمران خان زیادہ بولنے والا ہے اور ہم کم بولنے والے ہیں، ہم نے جب سے حکومت سنبھالی ہے ہم ملک کی معیشت کو بہتر کر رہے ہیں، ہماری ترجیح عوام کی فلاح ہے اور گزشتہ چار سالوں میں الزام تراشی ہوئی، جعلی مقدمات بنائے گئے،
نارووال سپورٹس کمپلیکس پر جعلی کیس بنایا گیا اور مجھے اندر کیا گیا، عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کی یہ جو نشاندہی ہے وہ 2009 سے 2012 کی ہے، 2013 کے بعد اس سے زیادہ فنڈنگ ہوئی اور پاکستان کی سیاست پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی، عمران خان نے اربوں روپے خرچ کئے اور سوشل میڈیا کے ذریعے انتخابی عمل کو متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پوری ٹیم کی محنت سے ملک معاشی بحالی کی طرف گامزن ہے، ہم نے اپنی کچھ سیٹوں کی قربانی دی لیکن 22 کروڑ لوگوں کا مستقبل بچایا ہے،
آج جو ملک میں مہنگائی ہے وہ عمران خان کی وجہ سے ہے، عمراان خان جواب دے کہ وہ آئی ایم ایف سے ایسا معاہدہ کیوں کر کے گیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے خیرات کے پیسے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا، عمران خان پر ثابت ہو گیا کہ انہوں نے جھوٹے حلف نامے جمع کروائے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے فوجی افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، ہماری افواج نے ہمیشہ مشکل وقت میں عوام کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 4 سالوں میں تمام منصوبوں کو التوا میں رکھا گیا، اسلام آباد میٹرو بس کو 4 سالوں میں نہیں چلایا گیا، پی ٹی آئی حکومت کے پاس کوئی اقتصادی منصوبہ بندی نہیں تھی، الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تمام کارروائی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی، ہم کوئی بھی انتقامی کارروائی نہیں کریں گے، الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، عمران خان نے پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔