دبئی۔2جولائی (اے پی پی):متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ( جی سی اے اے ) نے دنیا کا پہلا ہائبرڈ فضائی آپریشنز کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کر دیا ہے، جو الیکٹرک ورٹیکل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ (eVTOL) طیاروں اور روایتی ہیلی کاپٹروں کو ایک ہی فضائی انفرا اسٹرکچر پر باہم قابلِ استعمال بنانے کی اجازت دیتا ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی "وام” کے مطابق یہ جدید ریگولیٹری فریم ورک ایک اہم پیش رفت ہے، جو ایڈوانسڈ ایئر موبیلیٹی ( اے اے ایم) کے حل کو موجودہ ہوا بازی کے نظام میں مؤثر انداز میں ضم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس اقدام سے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر پر لاگت کم ہو گی، آپریشنل تیاری تیز ہوگی، اور غیر بیوروکریٹک حکومتی ہدایات کے مطابق اعلیٰ کارکردگی پر مبنی ماڈل اپنایا جائے گا۔اس موقع پر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل سیف محمد السویدی نے کہا کہ امارات نے ہمیشہ ہوا بازی میں اعلیٰ معیار کی قیادت کی ہے۔
ان کے مطابق، یہ فریم ورک صرف نئی ٹیکنالوجی کے لیے راہ ہموار نہیں کرتا بلکہ ہوا بازی کی ترقی کی نئی تعریف طے کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ایڈوانسڈ ایئر موبیلیٹی کے لیے ایک معاون ماحول کی تیاری اور قومی انفرا اسٹرکچر میں اس کے انضمام کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔یہ فریم ورک بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کا نتیجہ ہے اور امارات کے قومی وژن برائے پائیداری، اسمارٹ ٹرانسپورٹ اور انفرا اسٹرکچر کی بہتری سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے۔
اس کے تحت روایتی ہیلی پیڈز اور eVTOL پیڈز کا باہمی استعمال ممکن بنایا گیا ہے، جس سے عمل درآمد کے اوقات میں کمی اور وسائل کا زیادہ مؤثر استعمال ممکن ہو سکے گا۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ایوی ایشن سیفٹی عقیل الزرعونی کے مطابق یہ فریم ورک نہ صرف نقل و حمل کے نئے ذرائع کے لیے ایک حکمت عملی پر مبنی اقدام ہے بلکہ ایک لچک دار اور اسمارٹ ریگولیٹری ماحول کے قیام کی بنیاد بھی رکھتا ہے، جو سلامتی کے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے جدید ٹیکنالوجیز کے ساتھ ہم آہنگ رہ سکے۔