امریکا کی نائجر میں اپنےشہریوں کو غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت

115

واشنگٹن۔2اگست (اے پی پی):امریکا نے نائجر میں فوجی بغاوت کے باعث اپنے شہریوں کو غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کو نائجرسے نکالنے کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔العریبیہ نیوز کے مطابق قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے گزشتہ روز کہا کہ وہ ہر گھنٹے بعد نائجر کی تازہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم فرانس اور دیگر یورپی ممالک کی جانب سے انخلا کی کوششوں سے آگاہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکی شہریوں یا ہماری تنصیبات کے لیے براہِ راست خطرات کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔

ہم نےاس وقت نائجر میں اپنی موجودگی کے حوالے سے موقف تبدیل نہیں کیا لیکن حالات کی نگرانی کر رہے ہیں اور اگر اس صورتِ حال میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو ہم پھر ہی کچھ کہہ سکیں گے۔انہوں نے نائجر میں مقیم امریکی شہریوں کو تاکید کی کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔ جان کربی نے کہا کہ نائجر میں امریکی فوج یورپی ہوائی نقل و حمل میں حصہ نہیں لے رہے تھے۔

دیگر ممالک کی طرف سے انخلاکی کوششوں میں مدد کے لیے ان ہوائی نقل وحمل کو کسی بھی طرح استعمال کرنے اور کسی بھی اضافی فورسز کو تعینات کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ نائجر کے لیے امریکی حمایت میں فی الحال کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے نائجر کے واقعات میں روسی مداخلت نہیں دیکھی۔یاد رہے کہ نائجر میں تقریباً ایک ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں ۔