امریکاسے بے دخل ایشیائی تارکین کا ایک اور گروپ کوسٹا ریکا پہنچ گیا، ایک ماہ رہنے کی اجازت

119
Expelled from America
Expelled from America

نیو یارک ۔21فروری (اے پی پی):وسطی امریکی ملک کوسٹا ریکا کی حکومت نے کہا ہے کہ امریکا سے بے دخل کیے گئے ایشیائی تارکین وطن کا پہلا گروپ پہنچ گیا ہے۔رائٹرز کے مطابق ان تارکین وطن میں زیادہ تر کا تعلق ایشیائی ممالک سے ہے۔

یہ اقدام واشنگٹن سے کئے گئے ایک معاہدے کا حصہ ہے، جس کے تحت دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 200 غیرقانونی تارکین وطن کو عارضی طور پر پناہ دی جائے گی۔یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کا حصہ ہیں، جس میں وہ ممالک شامل ہیں جو امریکا کے ساتھ مل کر غیرقانونی تارکین وطن کو ان کے ملک واپس بھیجنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ان ممالک کے لیے پروازوں کی تعداد بھی بڑھائی جا رہی ہے۔

امریکا سے بھیجے گئے تارکین وطن کو سان ڈیاگو سے کوسٹا ریکا کے دارالحکومت سان ہوزے لے جایا گیا، جہاں سے انہیں بس کے ذریعے پاناما کی سرحد کے قریب تارکین وطن کی ایک پناہ گاہ میں رکھا گیا۔سان ہوزے ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو میں نائب وزیر داخلہ عمر بادیلا نے کہا کہ ان تارکین وطن کو کوسٹا ریکا میں ایک مہینے تک رہنے کی اجازت دی جائے گی، اور اس دوران حکام ان کے اپنے ملکوں میں رضاکارانہ واپسی کے انتظامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر اپنے ملکوں کو واپس جانا چاہتے ہیں۔ جو لوگ واپس نہیں جانا چاہتے، ان کے کیسز کو دیکھا جائے گا۔یہ گروپ جو خاندانوں پر مشتمل ہے، ازبکستان، چین، آرمینیا، ترکیہ، افغانستان، روس، جارجیا، ویتنام، آذربائیجان، ایران، اردن، قازقساتان اور گھانا سے رکھتا ہے۔