واشنگٹن ۔8جولائی (اے پی پی):امریکی ریاست ٹیکساس میں تباہ کن سیلاب کے باعث اموات کی تعداد100 سے تجاوز کرگئی ہے ، جبکہ ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن جاری ہے ۔ اے ایف پی کے مطابق ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ اب بھی شدید بارش کی وجہ سے مزید سیلاب کا خدشہ ہے ، جس کے باعث اموات کی تعداد میں اضافے کااندیشہ ہے۔
مقامی شیرف کے دفتر نے بتایا کہ وسطی ٹیکساس کے مختلف علاقوں میں104 اموات کی تصدیق ہوئی ہے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ کَر کاؤنٹی ہے، جہاں گواڈالوپ دریا بہتا ہے،اس کائونٹی میں 84 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 28 بچے شامل ہیں،ہلاک ہونے والوں میں وہ 27 لڑکیاں بھی شامل ہیں جو کیمپ مِسٹک میں مقیم تھیں ، یہ لڑکیوں کا سمر کیمپ ہے جہاں سیلاب کے وقت تقریباً 750 افراد موجود تھے۔
امریکا میں ایسے سمر کیمپ ایک پرانی روایت ہیں، جہاں بچے چھٹیوں کے دوران دیہی علاقوں، پارکس اور جنگلات میں قیام کرتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیشنل ویدر سروس نے بروقت پیش گوئیاں کی تھیں، لیکن ماحولیاتی سائنس دان ڈینیئل سوین کے مطابق مسئلہ وارننگز کی ترسیل میں تھا۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیلاب کو سو سالہ تاریخ کی بڑی آفت قرار دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ وہ جمعہ کو ٹیکساس کا دورہ کریں گے۔
دریں اثنا وائٹ ہاؤس نےموسم سے متعلق ایجنسیوں کے فنڈز میں موجودہ انتظامیہ کی طرف سے کٹوتیوں کے وارننگ سسٹم کو کمزور کرنے کے حوالے سے کی گئی تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان سیلابوں کا ذمہ دار ٹھہرانا ایک گھنائونا جھوٹ ہے اور اس قومی سوگ کے وقت اس کا کوئی فائدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس)نے بروقت اور درست پیش گوئیاں اور وارننگز جاری کیں ۔