اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے جس کی 50 فیصد آبادی 19 سال سے کم عمر ہے،غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں غیر استعمال شدہ شعبوں جیسا کہ سیاحت، مہمان نوازی اور آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لئے امریکی حکومت کی زیر قیادت اقدام کا باقاعدہ آغاز کیا۔
یونائٹڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کے ذریعے نافذ کردہ سرمایہ کاری کے فروغ کی سرگرمی (آئی پی اے) ایک پانچ سالہ منصوبہ ہے جو پاکستان کے کاروباری ماحول کو مضبوط بنانے، سرمایہ کاری کے فروغ پر مرکوز پاکستانی اداروں کی صلاحیت کو بڑھانے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد کرے گا اور امریکہ پاکستان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔
مجموعی طور پر اس منصوبے کا مقصد پاکستان کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی صلاحیتوں کو بہتر بنا کر سرمایہ کاری اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنا ہے،یہ منصوبہ پاکستان میں رجسٹرڈ فرموں کو بھی گرانٹ فراہم کرے گا جو امریکہ کے ساتھ تجارت بڑھانے میں دلچسپی رکھتی ہیں اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
یہ گرانٹس پاکستانی فرموں کو امریکہ اور دیگر ممالک میں سرمایہ کاروں سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے جس کی 50 فیصد آبادی 19 سال سے کم عمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں غیر استعمال شدہ شعبوں جیسا کہ سیاحت، مہمان نوازی اور آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس لیے دنیا اپنی توجہ پاکستان کی مارکیٹ پر مرکوز کرے۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں دہشت گردی ختم ہوگئی ہے اور یہ ماحول امریکی اور پاکستانی کاروباری اداروں کے درمیان بہتر تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دے گا۔