اسلام آباد۔5جنوری (اے پی پی):پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم نے 40 سال سے زیادہ عرصہ تک افغان مہاجرین کی فراخدلی سے میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اِس قابل قدر مقصد کی انجام دہی میں اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ 2002سے لے کر اب تک ریا ست ہائے متحدہ امریکہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین اور اُن کی اپنے اپنےعلاقوں میں میزبانی کرنے والی پاکستانی آبادیوں کی انسانی ہمدردی کی بنیادپر امداد کی مَد میں 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر فراہم کر چُکا ہے۔ صرف مالی سال 2022میں امریکہ نے پناہ گُزینوں اور اُن کی میزبان برادریوں کو تقریباً6 کروڑ ڈالریعنی 13ارب روپے سے زیادہ کی امداد فراہم کی۔
جمعرات کو امریکی سفارتخانہ سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ امریکی امداد خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والی آبادیوں میں زیادہ سے زیادہ افغانی اور پاکستانی بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنا رہی ہے جبکہ پاکستان کے صحت مراکز میں بہتری اور افغان بستیوں کے مکینوں میں غذائیت کی کمی کو پُورا کرنے کی کوششوں میں بھی معاونت میسر ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ پناہ گُزینوں اور میزبان علاقوں کے باسیوں کے لیے روزگار کی سرگرمیوں، پانی، صفائی ستھرائی کے ڈھانچہ میں بہتری واقع ہو رہی ہے جبکہ کورونا وبا کے صحت اور معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کو زائل کرنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔
پاکستان میں یو این ایچ سی آر کے نمائندہ نوریکو یوشیدا نے افغان پناہ گُزینوں کے لیے امریکی عوام کی فراخدالانہ اور ہمدردانہ امداد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکی شہریوں کی معاونت کی بدولت ہی اقوام متحدہ کے پناہ گُزینوں سے متعلق ادارہ گزشتہ سال پاکستان میں آنے والے تباہ کُن سیلاب کے بعد پاکستانی شہریوں اور افغان پناہ گُزینوں کے لئے بروقت رسد کے ساتھ فوری طور پر میدان میں اُترنے کے قابل ہوا ۔ مزید برآں، امریکہ کی طرف سے نمایاں امداد کے یو این ایچ سی آر کےدیگر تمام پروگراموں پر جیسے لڑکیوں کی رسمی اور غیر رسمی تعلیم تک رسائی یقینی بنانے، صوبائی ہسپتالوں میں ہنگامی ضروریات کے سامان کی دستیابی اور ہنرمندی اور پیشہ ورانہ تربیت کی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مر تب ہو رہے ہیں ۔
اس موقع پر یونیسف پاکستان کے نمائندہ عبداللہ فاضل نے کا کہنا تھا کہ یونیسیف بھی امریکی معاونت کی وجہ سے ہی افغان مہاجرین اور میزبان پاکستانی آبادیوں کے مکینوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے اور ہم نے غذائیت کی کمی کا شکار بچوں کی دیکھ بھال ، نوزائیدہ بچوں اور ماؤں کی جان بچانے، صاف پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے مناسب انتظامات یقینی بنانے پر کام کیا ہے ۔
یہ ہی نہیں یونیسیف نے لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی کے انتظامات بھی کئے ہیں تا کہ وہ اپنے معاشروں میں مستحکم ترقی کے لئے کردار ادا کر سکیں۔واضح رہے کہ 2022کے آغاز ہی سے امریکہ کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں افغان مہاجرین اور اُن کی میزبان آبادیوں کے لئے قائم صحت مراکز میں بہتری کے اقدامات کا ذریعہ ثابت ہو رہی ہے ، جس میں لیبر رومز کی بہتری، نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال اور دیگر مریضوں کی نگہداشت کے جدید آلات اور فرنیچر کی خریداری میں یونیسف اور یو این ایف پی اے کے لئے امریکی معاونت شامل ہے ۔
صحت مراکز میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لئے سولر پینل بھی دیئے گئے ہیں۔ امریکی اعانت سے یونیسف نے 70 صحت مراکز میں ضروری صحت سہولیات، غذائیت کی کمی پُورا کرنے کی اشیاء، پانی ، صفائی ستھرائی کے انتظامات سمیت خوراک کی کمی کا شکار 50ہزار ماؤں اور ایک لاکھ 10ہزار بچوں کو خدمات فراہم کی ہیں۔ اس موقع پر پاکستان کےچیف کمشنر برائے افغان مہاجرین سلیم خان نے بھی افغان پناہ گزینوں اور ان کی میزبان آبادیوں کی فراخدلانہ معاونت کرنے پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔