23.8 C
Islamabad
جمعہ, مئی 9, 2025
ہومقومی خبریںامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا بھارت کو مذہبی آزادیوں کی سنگین...

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا بھارت کو مذہبی آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب ممالک کی فہرست میں شامل نہ کرنے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز

- Advertisement -

واشنگٹن۔17مئی (اے پی پی):امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے بھارت کو مذہبی آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل نہ کرنے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ہر ملک کو اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ وہ سب کے لیے مذہبی آزادی کے تحفظ کے اپنے عزم کو برقرار رکھے۔

پاکستان کے پرائیویٹ ٹی وی چینل کے نمائندے نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال کیا کہ بھارت کو امریکی محکمہ خارجہ کی خاص تشویش والے ممالک (سی پی سی) کی نام نہاد فہرست میں شامل کیوں نہیں کیا جاتا جو مذہبی آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب ہیں،جس پر انہوں نے جواب دینے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر ملک میں مذہبی آزادی کی صورت حال کی بغور نگرانی کرتے ہیں اور ہم ہر حکومت کو ترغیب دیتے ہیں کہ وہ سب کی مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے اپنے وعدوں کی پاسداری کرے اور ہم دنیا بھر میں حکام کی مذہبی آزادی کے اس بنیادی مسئلے کے حل کے لیے باقاعدگی سے اقدامات کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

- Advertisement -

نمائندہ نے واضح طور پر پوچھا کہ مذہبی آزادی کی سب سے بڑی خلاف ورزی کرنے والے ملک بھارت کو بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف) کی سفارش کے باوجود سی پی سی سے کیوں باہر رکھا گیا ہے جبکہ یہ ادارہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔انہوں نے سوال کو ایک بار پھر ٹالتے ہوئے کہا میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ ہم دنیا بھر کے کسی بھی ملک کے ایسے قوانین یا اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں جو کسی بھی فرد کی طرف سے کسی مذہب کاانتخاب کرنے ، اس پر عمل کرنے ، اپنا مذہب تبدیل کرنے، کسی مذہب کے پیروکاروں یا دوسروں کو اپنے مذہبی عقائد اور پریکٹسزکے بارے میں بتانے میں رکاوٹ بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ممالک کو مذہب یا عقیدے کی آزادی کے اس حق کا تحفظ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ہم ہر ملک میں مذہبی آزادی کی صورت حال کی بغور نگرانی کرتے ہیں اور ہم ہر حکومت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ سب کے لیے مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے اپنے وعدے کو برقرار رکھے۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق سالانہ امریکی رپورٹ واشنگٹن میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے آئندہ ماہ امریکا کے سرکاری دورے سے قبل جاری کی گئی جس کے دوران وہ صدر جو بائیڈن اور انتظامیہ کے دیگر حکام سے بات چیت کریں گے۔

پیر کو مذہبی آزدی کی صورتحال پر جاری رپورٹ پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نےاپنا نام بتائے بغیر کہ ’’تشویش کے حامل ممالک‘‘ کا حوالہ دینے سے گریز کیا لیکن بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف جاری حملوں کی مذمت کی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حملوں میں ملوث افراد کو جوابدہ بنائے۔پاکستان کی سیاسی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آپ نے مجھے یہ کہتے ہوئے کئی بار سنا ہےکہ ہم کسی بھی سیاسی جماعت یا رہنما کے مقابلے میں کسی دوسری جماعت یا رہنما کی حمایت نہیں کرتے کا انتخاب نہیں کرتے چاہے اس کا تعلق پاکستان یا کسی بھی ملک سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے ہمارا نظریہ ہے کہ ایک مضبوط، مستحکم، خوشحال پاکستان ایک مضبوط اور مستحکم پاک امریکا تعلقات کی کلید ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=363719

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں