امریکی نیشنل آرکائیوز نے جان ایف کینیڈی قتل سے متعلق فائلوں کی آخری کھیپ جاری کردی

141
امریکی نیشنل آرکائیوز نے جان ایف کینیڈی قتل سے متعلق فائلوں کی آخری کھیپ جاری کردی

اسلام آبادواشنگٹن 19مارچ (اے پی پی):امریکہ کے نیشنل آرکائیوز نے صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق فائلوں کی آخری کھیپ جاری کردی۔ اے ایف پی کے مطابق یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوری میں جاری کیے گئے ایک انتظامی حکم نامے کے بعد اٹھایا گیا، جس میں کینیڈی، ان کے بھائی، سابق اٹارنی جنرل رابرٹ ایف کینیڈی اور شہری حقوق کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق بقیہ فائلوں کو بغیر کسی ترمیم کے جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت کے مطابق آرکائیوز نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ صدر جان ایف کینیڈی قتل کے ریکارڈ جمع کرنے کے ریکارڈ جمع کرنے کا حصہ ہونے کی درجہ بندی کےلئےپہلے سے روکے گئے تمام ریکارڈ جاری کر دیے گئے ہیں۔نیشنل آرکائیوز نے نومبر 1963 میں اس وقت کے صدر کینیڈی کے قتل سے متعلق گزشتہ دہائیوں کے دوران لاکھوں صفحات کا ریکارڈ جاری کیا تھا، لیکن قومی سلامتی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی درخواست پر ہزاروں دستاویزات کو روک دیا گیا تھا۔

46 سالہ مقبول سابق امریکی صدر کو گولی مارنے کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے وارن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ایک سابق میرین ’شارپ ‘ لی ہاروی اوسوالڈ نے کی تھی جو اکیلے کام کر رہا تھا۔کینیڈی کے قتل کے دو دن بعد 24 نومبر 1963 کو اوسوالڈ کو سٹرپ کلب کے مالک جیک روبی نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا،

جب انہیں کاؤنٹی جیل منتقل کیا جا رہا تھا۔ اوسوالڈ نے 1959 میں سوویت یونین میں شمولیت اختیار کی لیکن 1962 میں ریاست ہائے متحدہ امریکا واپس آ گیا۔یہ دستاویزات کانگریس کے 26 اکتوبر 1992 کے ایک قانون کے بعد جاری کی گئی ہیں، جس کے تحت نیشنل آرکائیوز میں موجود قتل کا ریکارڈ 25 سال بعد مکمل طور پر جاری کیا جائے گا۔