انسداد پولیو ایک قومی مقصد ہے جس کیلئے ہم سب متحد ہیں، پولیو ویکسین پلانے کیلئے ہمیں ہر بچے تک پہنچنا ہے، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا انسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب

178
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پولیو سمیت معاشرے سے تمام منفی رویوں کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، انسداد پولیو ایک قومی مقصد ہے جس کیلئے ہم سب متحد ہیں، پولیو ویکسین پلانے کیلئے ہمیں ہر بچے تک پہنچنا ہے، پاکستان میں ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسداد پولیو اور زچہ و بچہ کے علاج کیلئے مؤثر اقدامات کئے جا رہے ہیں، انسداد پولیو مہم کے دوران کئی پولیو ورکرز اور سکیورٹی اہلکاروں نے فرائض کی انجام دہی میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، پولیو کے خاتمہ میں بل اینڈ ملینڈا گیٹس کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، انسداد پولیو کے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انسداد پولیو کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی اور نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انسداد پولیو کا عالمی دن ڈاکٹر جونس سالک کی سالگرہ کی یاد میں منایا جاتا ہے جن کی سربراہی میں 1950ء کے عشرے کے اوائل میں انسداد پولیو ویکسین کی تیاری عمل میں لائی گئی، ویکسین کی بدولت دنیا بھر میں 2 کروڑ سے زائد افراد کو پولیو کے موذی مرض سے نجات ملی، اگر یہ ویکسین تیار نہ کی جاتی تو آج دنیا میں صورتحال مختلف ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1988ء میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوا، اس وقت دنیا کے 125 ممالک میں پولیو کا وائرس موجود تھا اور ساڑھے تین لاکھ سے زائد بچے پولیو سے معذور ہو چکے تھے، آج 99 فیصد دنیا سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے اور پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، پاکستان نے پولیو کے خاتمہ کیلئے بھرپور اقدامات کئے ہیں، 2022ء میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 22 تھی جو اب کم ہو کر صرف 4 رہ گئی ہے، پاکستان میں ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انسداد پولیو اور زچہ و بچہ کے علاج کیلئے مؤثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں جہاں پولیو کے کیسز سامنے آتے ہیں وہاں پر غذاء کی فراہمی، علاج کی بہتر سہولیات اور صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کوششیں جاری ہیں، پاکستان کو پولیو پروگرام انتہائی مؤثر ہے اور اس پروگرام کی بدولت ملک میں بچوں کو پولیو کے وائرس سے بچانے میں کامیابی ہوئی ہے، اس مقصد کیلئے پولیو ہیلتھ ورکرز، سکیورٹی اہلکاروں کی خدمات اور قربانیاں قابل تحسین ہیں جنہیں مشکل حالات میں بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا پڑتی ہیں لیکن پولیو کے خاتمہ کیلئے ان کا عزم متزلزل نہیں ہوتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2011ء کے بعد سے ہمارے بہت سے پولیو ورکرز نے ملک سے پولیو کے خاتمہ کی کاوشوں کے دوران قربانیاں دی ہیں اور اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اس کے علاوہ فرائض کی انجام دہی کے دوران کئی پولیو ورکرز زخمی بھی ہوئے، اس اہم قومی مقصد کے حصول کیلئے ہم ان کے اہلخانہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اس چیز کا احساس کرنا ہو گا کہ دنیا میں پولیو کے مکمل خاتمہ کے حوالہ سے 2024ء میں ہمارے اوپر بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہو رہی ہے اور اس کیلئے ہمیں ہر طرح کے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ پولیو کا پھیلائو روکا جا سکے، پولیو کے خاتمہ کیلئے ہر بچے تک ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند زندگی ہر بچے کا حق ہے، دنیا کے دیگر ممالک کے بچوں کی طرح پاکستان اور افغانستان کے بچے بھی صحت مند زندگی کے حقدار ہیں، انسداد پولیو ایک قومی مقصد ہے اور اس کیلئے ہم سب متحد ہیں، پولیو کے خاتمہ میں بل اینڈ ملینڈا گیٹس کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، پولیو سمیت معاشرے سے تمام منفی رویوں کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، اس کیلئے مذہبی رہنمائوں سے بھی معاونت حاصل کی جا سکتی ہے، ہم اپنے قومی مقصد کے حصول سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس کیلئے حکومتی اور ذاتی سطح پر جہاں کہیں بھی ضرورت پڑی اپنی خدمات پیش کروں گا۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ پاکستان سے جلد پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا، پولیو کے خاتمہ کی جنگ میں پولیو ورکرز ہراول دستے کے طور پر ذمہ داری ادا کر رہے ہیں، ہم ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پولیو مہم کو مزید مؤثر بنانے کیلئے پولیو ورکرز کی استعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے، پولیو پروگرام کے تحت اس موذی مرض کے خاتمہ کیلئے تمام تر وسائل کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ہمیں یقین ہے کہ آئندہ سال جب ہم ملیں گے تو پاکستان پولیو سے مکمل طور پر پاک ہو چکا ہو گا، انسداد پولیو سے متعلق عوام کو مکمل آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا ماہیپلا نے کہا کہ پولیو کے خاتمہ کیلئے حکومتی عزم قابل ستائش ہے، جس طریقے سے حکومت اقدامات کر رہی ہے امید ہے جلد پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا، انسداد پولیو میں پولیو ورکرز کا کردار ناقابل فراموش ہے، عالمی ادارہ صحت کئی دہائیوں سے پاکستان کو صحت کے شعبہ میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ تقریب سے روٹری انٹرنیشنل اور یونیسف کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعظم نے انسداد پولیو مہم کے دوران شہید ہونے والے پولیو ٹیموں کے ارکان کے لواحقین اور زخمیوں کی خدمات کے اعتراف میں توصیفی اسناد بھی تقسیم کیں۔