انوویشن ایکسپو 2022 طلبہ میں نئے اختراعی آئیڈیاز کا جذبہ پیدا کرے گی، مہر کاشف یونس

145

اسلام آباد۔15نومبر (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ”انوویشن ایکسپو 2022“ طلبہ، محققین اور فیکلٹی میں جدت کے نئے آئیڈیاز تلاش کرنے کا جذبہ پیدا کرے گی جو عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگی اور کامیاب انٹرپرینیورشپ کی کنجی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو 9 یونیورسٹیوں کے اشتراک سے منعقدہ ایکسپو کے دورے کے دوران یہاں چیئرپرسن پی ایچ ای سی ڈاکٹر شاہد منیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

مہر کاشف نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان جدت، ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ دے رہا ہے۔ جدت پسندی عالمی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگی اور کامیاب انٹرپرینیورشپ کی کلید اور یہ نہ صرف مقامی اور عالمی منڈیوں میں مسابقت کے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ اس سے کاروبار میں زیادہ منافع بھی حاصل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے آئیڈیاز کا کامیاب استعمال کسی بھی کاروبار کو بہتر بنانے، مصنوعات اور خدمات کے معیار میں بہتری، اس کی کارکردگی میں اضافے اور سب سے بڑھ کر اس کے منافع میں اضافہ کے لیے انتہائیضروری ہے۔ ماکیٹیں چاہے عالمی ہوں یا علاقائی یا مقامی، انتہائی مسابقتی ہوتی جا رہی ہیں۔ تقابل کے رجحان کے نتیجے میں مسابقت میں اضافہ ہوا ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعہ علم و معلومات کے اشتراک کے مواقع میسر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس انتہائی مسابقتی دنیا میں رہتے ہیں، اس میں اختراعی آئیڈیاز آپ کو دیگر کاروباروں سے ممتاز کر دیتے ہیں۔ اختراعی جدت برانڈ کی فطرت، تخلیقی صلاحیت اور ڈیزائن کو نئی زندگی دیتی ہے۔ مہر کاشف نے کہا کہ نیا کاروبار تخلیقی صلاحیت کے مراحل سے گزر کر ہی کامیابی کی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔ یہ کاروبار کو مارکیٹ رجحانات سے مطابقت میں مدد دے کر نئے مواقع اور نئی کامیابیوں کے دروازے کھول سکتا ہے اور کاروبار کو بہتر رینج کے ساتھ کئی گنا بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے اختراعی سوچ رکھنے والے کاروباری افراد کو زیادہ سے زیادہ معاونت فراہم کی جائے۔ ہمیں مضبوط، متنوع اور پائیدار کاروبار کی تعمیر کے لیے اپنی کمیونٹیز کے اندر مل کر کام کرنے اور مہارتوں کو اجتماعی اور بہتر انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ترین ایکسپو کے انعقاد کیلئے پنجاب ایچ ای سی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اس طرح کی ایکسپو کا انعقاد سہ ماہی ہونا چاہیے، کاروباری برادری کیلئے بھی ضروری ہے کہ انہیں کامیابی سے ہم کنار کرنے مدد فراہم کرے۔ایکسپو کی نمایاں خصوصیات بیان کرتے ہوئے پنجاب ایچ ای سی کے سربراہ ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا کہ اس میگا ایونٹ نے پنجاب کی 70 سے زائد سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے فیکلٹی، محققین اور طلبہ کی اختراعی صلاحیتوں کی نمائش کا موقع فراہم کیا ہے۔

یہ اختراعی آئیڈیاز، تحقیق اور مصنوعات کو تجارتی پیمانے پر پیش کرنے اور انہیں سرمایہ کاروں، صنعتکاروں، ماہرین تعلیم اور پالیسی سازوں کے ساتھ منسلک کرنے کیلئے بہترین پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 259 منتخب اختراعی پراجیکٹس نمائش کیلئے پیش کئے جا رہے ہیں۔