انڈونیشیا پاکستان کو اقتصادی اور تجارتی مواقع کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،سفیر ایڈم ملاورمان ٹوگیو

108

اسلام آباد۔25مارچ (اے پی پی):پاکستان میں تعینات انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ملاورمان ٹوگیو نے کہا ہے کہ انڈونیشیا پاکستان کو اقتصادی اور تجارتی مواقع کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس سے 623 ملین آبادی پر مشتمل تجارتی منڈی کے ساتھ رابطوں میں معاونت ملے گی۔یہ باتیں انہوں نے جمعہ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نو منتخب عہدیداروں اور دیگر میڈیا پرسنز سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔

انڈونیشین سفیر نے کہا کہ اس کے علاوہ آسیان ممالک کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں جس میں انڈونیشیا کی علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری بھی شامل ہے،جس سے پاکستان، انڈونیشیا کے ذریعے اس سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔سفیر نے کہا کہ آسیان ممالک، ایشیائی بحرالکاہل کے ممالک آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ اس آزاد تجارتی معاہدے میں شامل ہیں، جس سے پاکستان ان ممالک کی ابھرتی ہوئی اقتصادی منڈیوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

سفیر نے کہا کہ آج تجارتی دنیا میں علاقائیت عروج پر ہے یہی وجہ ہے کہ آسیان دنیا کے سب سے بڑے تجارتی بلاکس میں سے ایک ہے، جس میں آر سی ای پی بلاک عالمی تجارت کا 30 فیصد حصہ رکھتا ہے، جو عالمی تجارت میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صدی ایشیائی خطے کی صدی ہے اور ایشیا میں ابھرتی ہوئی معیشتوں کے پاس دنیا کے لیے تجارتی اور اقتصادی مواقع موجود ہیں۔

سفیر نے کہا کہ پاکستان سمیت دیگر معیشتوں کو عالمی سپلائی چین سے منسلک کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ عالمی تجارت سے فائدہ اٹھا اور اپنی تجارت کو بڑھا سکیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سپلائی چین میں چین کا بڑا حصہ ہے اور اس میں شامل ہو کر عالمی تجارت میں بڑا حصہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کی500ملین کی مشترکہ آبادی کے ساتھ بڑی تجارتی منڈی ہے جس سے فوائد حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ سفیر نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا سمیت آسیان ممالک کے درمیان مشترکہ تجارت اس کی صلاحیت کے مطابق نہیں ہے۔دو طرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔