او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر پر وہی موقف ہے جو پہلے تھا، اسرائیل کے معاملے پر کسی مصلحت یا دبائوکا شکار نہیں ہو رہے، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا، وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

106

اسلام آباد۔26نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر پر وہی موقف ہے جو پہلے تھا، اسرائیل کے معاملے پر کسی مصلحت یا دبائوکا شکار نہیں ہو رہے، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا، او آئی سی کے 47ویں اجلاس کا اہم موضوع دہشتگردی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کا اجلاس کل سے باقاعدہ شروع ہوگا، او آئی سی اجلاس سے متعلق ہم نے ایک قرارداد بھی جمع کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے پروپیگنڈے کے علاوہ کیا توقع کی جا سکتی ہے، اللہ کا کرم ہے بھارت کو ہر موقع پر منہ کی کھانا پڑتی ہے، امید ہے کل او آئی سی کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم امہ بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، 50 سالوں میں مسلم ممالک نے مختلف چیلنجز کا سامنا کیا ہے، اسلامو فوبیا بھی ایک نیا چیلنج ہے جس کا سامنا کر رہے ہیں، ہمیں 50 سالوں میں جو بھی اقدامات کئے گئے انہیں دیکھنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کا موقف واضح اور دوٹوک ہے، فلسطین پر ہمارا وہی تاریخی موقف ہے جو کل تھا، اسرائیل کے معاملے پر کسی مصلحت یا دبائوکا شکار نہیں ہو رہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو کسی صورت قبول کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق افواہیں اڑائی گئی ہیں، اس حوالے سے چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، مسئلہ فلسطین کے حل تک کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کے 47ویں اجلاس کا اہم موضوع دہشتگردی ہے، ہم نے واضح کیا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف کیسے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشتگردی کی پشت پناہی کر رہا ہے، ہم نے شواہد کی بنیاد پر بھارت کا چہرہ او آئی سی ممالک کو بھی دکھایا ہے، او آئی سی کو کہا بھارت کی دہشتگردی کی پشت پناہی کا نوٹس لے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشتگردی ایسا مسئلہ ہے جس پر سب کو تشویش ہے، دہشتگردی کے خلاف کامیابی حاصل کرنی ہے تو اقدامات کرنا ہوں گے، دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کرنے کے حوالے سے پاکستان اپنا تجربہ او آئی سی ممالک سے شیئر کرنے کو تیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عرب ممالک نے وضاحت کی ہے نئے پروٹوکو ل مرتب کر رہے ہیں، کورونا وباءکی صورت میں نئے پروٹوکول تیار کئے جا رہے ہیں، امید ہے بہت جلد آپریشنز بحال ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کا کشمیر پر موقف نہیں بدلا، ہمارے نادان اپوزیشن والے بھی کہتے ہیں کہ کشمیر کا سودا کر دیا، نادان دوست چالاک دشمن سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔