اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):وفاقی دارلحکومت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ا و آئی سی کے وزرائے خارجہ کے 17ویں غیرمعمولی ا افتتاحی اجلاس کا آغاز اتوار کی صبح پونے دس بجے تلاوت کلام پاک کی آیات سے ہوا جس میں اللہ تعالی ٰ نے حکم دیا ہے کہ یتیموں پر خرچ کیا جائے اور مشکلات سے دوچارنادارافراد کی مدد کے لیے زکٰوۃ دی جائے ۔غیر ملکی مہمانوں، مندوبین، وفاقی وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز، ارکان پارلیمنٹ اور میڈیا کی آمد کا سلسلہ صبح 8 بجے شروع ہوا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس میں شرکت کے لیے صبح پونے دس بجے قومی اسمبلی ہال پہنچے اور معززین، معزز مہمانوں اور شریک مندوبین کا استقبال کیا۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل، سعودی وزیر خارجہ اور وزیراعظم عمران خان صبح ساڑھے گیارہ بجے سے 11:35 کے درمیان پہنچے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا خصوصی اجلاس وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 11 بجکر 45 منٹ پر شروع کیا۔وزیر خارجہ کی تقریر 1150 پرشروع ہوئی اور 12 بجکر چار منٹ پرختم ہوئی جس میں افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو اجاگر کیا گیا، اور افغانستان کے لوگوں کی مدد کے لیے 6 نکاتی طریقہ کار کی تجویز پیش کی گئی۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی تقریر دوپہر 12بجکر پانچ منٹ پر شروع ہوئی جو 12 بجکر 13منٹ پرختم ہوئی۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین برہم طحہ کا خطاب12بجکر 14منٹ پرشروع ہوکر 12بجکر 23منٹ پرختم ہوا۔ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو کا او آئی سی اجلاس سے خطاب 12بجکر 23منٹ سے12بجکر 28منٹ تک جاری رہا۔ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی کی تقریرسات منٹ پر محیط رہی انکی تقریر 12بجکر 28منٹ سے 12بجکر 35منٹ تک رہی ۔
نائیجیریاکے وزیر خارجہ نے تقریر کا آغاز12بجکر 36منٹ سے شروع کیا اور 12بجکر 42منٹ پر ختم کیا۔ صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد الجاسر کی تقریر 12بجکر 43منٹ سے 12بجکر 50منٹ تک جاری رہی ۔
افغانستان کی پائیدار تعمیر نو کے لیے فوری اورطویل مدتی اقدامات تجویز کرتے ہیں۔ معاشی نظام میں شمولیت کے ذریعے کمیونٹیز بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا ہے۔ انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور(یو این او سی ایچ اے)مائیکل گریفتھ کی تقریر12 بجکر 51منٹ پر شروع ہوئی جو12بجکر 58منٹ پر ختم ہوئی۔
جس میں افغانستان میں تعلیم، صحت اور بینکنگ کے نظام سے متعلق بنیادی مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے افغانستان میں بحران سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات پر زور دیا اور یقین دہانی کرائی کہ اقوام متحدہ افعان عوام کے ساتھ یکجہتی میں مضبوطی سے کھڑا ہے۔