اویس نورانی نے ملکی قوانین اور آئین کی خلاف ورزی کی ہے، کارروائی ہونی چاہیے، اپوزیشن جماعتیں اپنے جلسوں میں عوام کے مسائل کی بات کرنے کی بجائے ملک توڑنے کی بات کر رہی ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز

94

اسلام آباد۔25اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) رہنمائوں نے اویس نورانی کے بیان کی مذمت اور تردید نہیں کی جس کا مطلب ہے کہ یہ ان کی پلاننگ کا حصہ ہے، پوری قوم جانتی ہے کہ نواز شریف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے لوٹ مار کی ہے اور بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں میں ملوث رہے ہیں، اپوزیشن کا اپنے بدعنوان قائدین کو احتساب کے چنگل سے بچانے کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے اور اسی لئے پورے ملک میں جلسے جلوسوں کا ناٹک رچایا جا رہا ہے، اپوزیشن جماعتیں بجائے اس کے کہ اپنے جلسوں میں عوام کے مسائل کی بات کرتے یہ ملک توڑنے کی بات کر رہی ہیں، سیاسی رہنما اگر قومی اداروں کے خلاف بیانات دیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ اتوار کو پی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت گزشتہ چار سال سے نواز شریف سے دو سوال پوچھ رہی ہے کہ بیرون ممالک جائیدادیں اور اثاثے کیسے بنائے اور پیسے کیسے باہر بھیجے، جواب دینے کی بجائے یہ کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے اور انتقامی کارروائی ہو رہی ہے، نواز شریف سوالوں کے جواب دیں اور قصہ ختم کریں۔ شبلی فراز نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہیں گی لیکن ادارے یہیں رہیں گے، حکومت اور اپوزیشن کو مل کر اداروں کو مضبوط بنانا چاہیے، ماضی کی حکومتوں نے اداروں کو تباہ کیا تاہم موجودہ حکومت تمام اداروں کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی عناصر قومی اداروں پر تنقید کر کے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ملک کے دوست نہیں دشمن ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سب کو نواز شریف کا سیاسی پس منظر معلوم ہے، وہ بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان دشمن بیانیے اور پلاننگ کو فروغ دے رہے ہیں، نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں اور کئی کیسز میں مفرور اور اشتہاری ہیں، وہ تین مرتبہ وزیراعظم رہے اسلئے ان کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے مقدمات کا سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اویس نورانی کا بیان سنجیدہ ایشو ہے، انہوں نے ملکی قوانین اور آئین کی خلاف ورزی ہے، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے جبکہ پوری قوم کو معلوم ہے کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری بڑے پیمانے پر کرپشن میں ملوث رہے ہیں، سب جانتے ہیں کہ اپوزیشن جماعتیں صرف اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ اور اپنے قائدین کے خلاف بدعنوانی کیسز ختم کرانے کیلئے جلسے جلوسوں کا ناٹک رچا رہی ہیں تاہم حکومت بدعنوان عناصر کو کسی قسم کی رعایت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمنوں کے پاکستان مخالف بیانات سمجھ آتے ہیں لیکن عوامی نمائندے سیاسی بھیس بدل کر جب اپنے ہی اداروں کے خلاف بیان بازی کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ کیپٹن (ر) صفدر اعوان کے کراچی واقعہ کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ لیگی رہنما نے مزار قائد کی بے حرمتی کی ہے جس پر ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے تھا لیکن توجہ ہٹانے کیلئے اسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی، لیگی قائدین اصل ایشو سے توجہ ہٹانے میں ماہر ہیں، ماضی میں ان لوگوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا لیکن توجہ ہٹا دی گئی تھی۔ امریکہ میں صدارتی انتخابات کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ کی تاریخ سب سے دلچسپ اور کانٹے دار انتخابات ہوں گے، آخری وقت تک نہیں کہا جا سکتا کہ کون جیتے گا۔