اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے جمعہ کو پارلیمنٹ میں اعلانات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ آئی ٹی سیکٹر کو فعال بنانے اور قیمتی زرمبادلہ کے زیادہ سے زیادہ حصول کیلئے ضروری ہے کہ ان تمام تجاویز پر جلد فیصلے کئے جائیں جو وزارت آئی ٹی نے محکمہ خزانہ کو ارسال کی ہیں۔
آئی ٹی انڈسٹری پر سے ود ہولڈنگ ٹیکس اور اسٹیٹمنٹ کی شرائط ختم کرنا بہترعمل ہے، آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والوں پر سے کیپیٹل گین ٹیکس کا خاتمہ فائدہ مند ہوسکتا لیکن یہ اقدامات ناکافی ہیں۔سید امین الحق کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو یہ ضروری ہے کہ ان اعلانات پر عملدرآمد کو یقینی اور ایف بی آر کو واضح ہدایات جاری کی جائیں، تاکہ کوئی ابہام نہ رہے، ساتھ ہی یہ بھی اہم ہے کہ وزیر خزانہ کےاعلانات خوش آئند ضرورہیں ،
لیکن ناکافی ہیں اس ضمن میں مزید فیصلوں اور اصلاحات کی اشد ضرورت ہے کیونکہ وزارت آئی ٹی کی تمام تجاویز پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد سے ہی بہترین نتائج مل سکتے ہیں، یہ بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ آئی ٹی سیکٹر سے بڑے اہداف کے حصول کیلئے بڑے اور کھلے دل سے مزید اہم فیصلے کرنے ہوں گے.وفاقی وزیر آئی ٹی کے مطابق پالیسیوں میں آئے روز کی تبدیلیاں انڈسٹری کے اعتماد کو بحال نہیں ہونے دے رہیں،
اس کے علاوہ ایف بی آر کو بھی سمجھنا ہوگا کہ آئی ٹی سیکٹر ملکی معیشت کیلئے اہم ہے، انھیں بے جا تنگ نہ کیا جائے۔ سید امین الحق نے مزید کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر سے متعلق تجاویز پر بھی وزیر خزانہ کے اعلانات کے منتظر ہیں اسی طرح وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے گوش گزار تمام مسائل کرچکے، امید ہے ان کا حل بھی جلد نکل آئے گا۔
سید امین الحق کا کہنا تھا کہ یہ سمجھنا ہوگا کہ آئی ٹی سیکٹر کی ریڑھ کی ہڈی ٹیلی کام سیکٹر ہے، ایک جانب آئی ٹی سیکٹر کو اصلاحات کی مزید ضرورت ہے تو دوسری جانب آئی ٹی کو مضبوط اور بہتر نتائج کا حامل بنانے کیلئے ٹیلی کام سیکٹر کے مسائل کا حل بھی کرنا ہوگا یہ ایک دوسرے سے منسلک ہیں کیونکہ اگر کمیونیکیشنز کی سہولیات نہیں ہوں گی تو آئی سیکٹر جس کا پورا دارمدار بیرونی دنیا اور بین الاقوامی کلائنٹس پر منحصر ہے اپنا کام کیسے کرسکے گا؟ بحیثیت وزیر، مجھے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے۔
اوراس کے منطقی حل تک سکون سے نہیں بیٹھ سکتا۔یاد رہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جمعہ کو پارلیمنٹ سے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ آئی ٹی انڈسٹری پر سے ود ہولڈنگ ٹیکس اور اسٹیٹمنٹ کی جو شرائط تھی وہ ختم کردی گئی ہیں اسی طرح آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والوں پر سے کیپیٹل گین ٹیکس بھی ختم کردیا گیا ہے، وزیر خزانہ نے ان آئی ٹی کمپنیوں جن کی 8 کروڑ تک کی سیل ہے پر سے ودہولڈنگ اور سیلز ٹیکس کے خاتمے اور انھیں اسٹیٹمنٹ سے استثنیٰ کا بھی اعلان کیا تھا۔