آئی ڈبلیو ایم آئی سیلابی پانی سے محفوظ پاکستان کے حصول میں ہماری رہنمائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، احسن اقبال کا پاکستان واٹر ویک کانفرنس سےخطاب

266
آئی ڈبلیو ایم آئی سیلابی پانی سے محفوظ پاکستان کے حصول میں ہماری رہنمائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، احسن اقبال کا پاکستان واٹر ویک کانفرنس سےخطاب

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے پیر کو بین الاقوامی کانفرنس پاکستان واٹر ویک 2022 کا باقاعدہ افتتاح کیا ۔

کانفرنس کا بنیادی مقصد انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ ، آبی نظم و نسق کو بہتر بنانا، فطرت پر مبنی حل، پانی اور خوراک کی حفاظت کو مضبوط، تکنیکی جدت طرازی بنانا ہے۔ کانفرنس کا انعقاد انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹیٹیوٹ( آئی ڈبلیو ایم آئی ) نے وزارت منصوبہ بندی، پاکستان کونسل ریسرچ اینڈ واٹر ریسورسز اور وزات آبی وسائل کے تعاون سے مل کر کیا ہے جو 29 اکتوبر تک جاری رہے گی جس میں عالمی اور نیشنل سطح کے پانی اور موسمیاتی ماہرین شریک ہو رہے ہیں۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان واٹر ویک کانفرنس کا انعقاد ملک میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجہ میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی کے پس منظر میں منتظمین، لائن ڈپارٹمنٹس، اور اسٹیک ہولڈرز کو ماحولیاتی عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیوں کی تشکیل میں مدد دے گا۔ پہلے سیشن میں ڈاکٹر ریچل میکڈونل، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آئی ڈبلیو ایم آئی، آئی ڈبلیو ایم آئی بورڈ ممبر، سیمی کمال، ڈاکٹر محسن حفیظ، کنٹری نمائندہ، آئی ڈبلیو ایم آئی پاکستان اور پانی اور موسمیاتی ماہرین نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئی ڈبلیو ایم آئی پانی، آب و ہوا اور خوراک کے تحفظ سے متعلق قومی پالیسیوں کے کامیاب نفاذ کے لیے بہترین سائنسی طریقوں کے اشتراک کے ذریعے سیلابی پانی سے محفوظ پاکستان کے حصول میں ہماری رہنمائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریب دیہی علاقوں پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے واضح مواقع موجود ہیں اور آئی ڈبلیو ایم آئی اس تبدیلی کے سفر میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پانی کے آنے ممکنہ بحران اور موجودہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے تناظر میں، یہ بین الاقوامی کانفرنس ایک پائیدار زمین اور پانی کے حل کے لئے ایک قابل عمل، اور جامع رہنمائی فراہم کرے گی

۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں پانی اور خوراک کی حفاظت کے لیے دو میگا اسٹوریج ڈیموں یعنی دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے، یہ دوسرے چھوٹے ڈیموں کے ساتھ مل کر 2030 تک 10 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایکنک نے ناؤلونگ ملٹی پرپز ڈیم اور چشمہ رائٹ بینک کینال کی منظوری دی ہے جو کہ مل کر 333,000 ایکڑ بنجر اراضی کو زیر کاشت لائیں گے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اپر انڈس بسین ، جسے انڈس کاسکیڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، میں 42,000 میگاواٹ سے زیادہ پیداواری صلاحیتوں کی نشاندہی کی گئی اور حکومت اس سے ماحول دوست پن بجلی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے ۔

ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آئی ڈبلیو ایم آئی ڈاکٹر ریچل میکڈونل نے کہا کہ پاکستان میں، ہمارے منصوبوں کا نمایاں اثر ہو رہا ہے ۔کنٹری نمائندہ پاکستان اور علاقائی نمائندہ وسطی ایشیا آئی ڈبلیو ایم آئی ڈاکٹر محسن حفیظ نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے تناظر میں پانی کی حفاظت کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ان کے مطابق "پاکستان میں اس سال تقریباً 400 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں جن کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 1700 سے زائد جانیں گئیں اور معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا۔