آپریشن ڈویژن وپراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز نیب کے زیر سماعت مقدمات میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق مقدمات کی پیروی کریں، جسٹس جاوید اقبال

67
نیب نے منی لانڈرنگ اور بدعنوانی میں ملوث بڑی مچھلیوں کے خلاف ٹھوس شواہد کی بنیاد پر بدعنوانی کے ریفرنسز تیار کئے ہیں، چیئرمین نیب کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال

اسلام آباد۔30ستمبر (اے پی پی):قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اس وقت نیب کے 1274 بدعنوانی کے ریفرنسز مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 1305 ارب روپے بنتی ہے ، آپریشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز نیب کے زیر سماعت مقدمات میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق مقدمات کی پیروی کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیب کے پراسیکیوشن ڈویژن کی مجموعی کارکردگی کے جائزہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی سیّد اصغر حیدر اور ڈائریکٹر جنرل آپریشنز سیّد ظاہر شاہ نے شرکت کی جبکہ تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کا آپریشنل اور پراسیکیوشن ڈویژن کی شکایت کی جانچ پڑتال انکوائریوں، انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق نمٹانے، احتساب عدالتوں، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں مقدمات کی پیروی کےلئے تمام علاقائی بیوروز کو قانونی معاونت فراہم کررہا ہے۔

چیئرمین نیب کی ہدایات پر پراسیکیوشن ڈویژن کی مسلسل مانیٹرنگ اور کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے جس کے باعث نیب مقدمات میں سزا کی مجموعی شرح 66.8 فیصد ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن وائٹ کالرکرائم کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ’’احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر عمل کرنے کیلئے پرعزم ہے جس کے شاندار نتائج آئے ہیں۔

چیئرمین نیب نے آپریشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن اور تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ وہ نیب کے زیر سماعت مقدمات میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور اکتوبر 2017 سے اگست 2021 کے دوران 819 ارب روپے ریکور کئے گئے ہیں جو کہ گذشتہ سالوں کے مقابلہ میں نمایاں کامیابی ہے اور نیب افسران کی ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے قومی فرض کی ادائیگی کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کافوکل ادارہ ہے، نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، نیب نے جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیے کی سہولت موجود ہے ، ان اقدامات سے نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے قوم کو بدعنوانی سے بچانے کیلئے کوشاں ہے، نیب نے ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوت کی بنیاد پر انکوائریوں اور انویسٹی گیشن میں بہتری لانے کے لئے اور سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ ان قوموں نے ترقی کی جنہوں نے ملک سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔

انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے لوگوں کو اس کے برے اثرات سے آگاہی سمیت تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے تاکہ پاکستان کو کرپشن فری بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی سیّد اصغر حیدر کی قیادت میں پراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی کو سراہا ہے۔