اٹھائیسویں سی اوپی کانفرنس پاکستان کیلئے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں خیالات پر تبادلہ خیال کرنے کا بہت اچھا موقع ،یو اے ای سفیر

67
اٹھائیسویں سی اوپی کانفرنس پاکستان کیلئے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں خیالات پر تبادلہ خیال کرنے کا بہت اچھا موقع ،یو اے ای سفیر

اسلام آباد۔24ستمبر (اے پی پی):پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزہبی نے کہا ہے کہ کنونشن میں شامل فریقین کی آئندہ 28ویں کانفرنس پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی مدد کرنے کے بارے میں خیالات پر تبادلہ خیال کرنے کا بہت اچھا موقع ہوگا۔عرب نیوز کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے سرفہرست پانچ ممالک میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وفد جو دبئی ایکسپو میں سی او پی اٹھائیسویں کانفرنس میں شرکت کرنے جا رہا ہے ان کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کی مدد کے بارے میں مزید خیالات پر تبادلہ خیال کریں۔متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ ہم موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں ہمارے پاس بہت سے منصوبے اور بہت سی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اٹھائیسویں سی او پی کانفرنس عالمی برادری کے لیے دبئی میں آب و ہوا سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ مصروفیت اور مزید مذاکرات کے لیے جمع ہونے کا ایک موقع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے چیلنجوں کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام جاری رکھنے کا عزم ہے۔اٹھائیسویں سی او پی کے بارے میں بات کرتے ہوئے یو اے ای کے سفیر نے کہا کہ اس میں پیرس معاہدے کا جائزہ بھی شامل ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو زیادہ ذمہ داریاں سنبھالنے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مزید خیالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال مصر کی جانب سے سی او پی 27ویں کانفرنس کی میزبانی کے بعد متحدہ عرب امارات موسمیاتی کانفرنس کی میزبانی کرنے والی دوسری عرب ریاست ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای 30 نومبر سے 12 دسمبر تک سی او پی اٹھائیسویں کانفرنس کی میزبانی کرے گا، عالمی کانفرنس میں تقریباً 70,000 افراد کی شرکت متوقع ہے، جن میں سربراہان مملکت، سرکاری حکام، بین الاقوامی صنعت کے رہنما، نجی شعبے کے نمائندے، ماہرین تعلیم، ماہرین، نوجوان اور غیر ریاستی وفود بھی شامل ہوں گے۔

پاکستان کا شمار دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جون 2022 میں مون سون کی غیر معمولی بارشوں اور گلیشیئرزپگھلنے کی وجہ سے آنے والے شدید سیلاب نے 1,700 سے زائد افراد کی جانیں لیں اور فصلوں کا بڑا حصہ بہا لے گیاجس سے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا، پاکستان نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور معاشی نقصانات کا تخمینہ 30 بلین ڈالر سے زیادہ لگایا ہے۔