لاہور۔8دسمبر (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاہے کہ عوام کے سامنے کوروناوائرس کے اعدادوشماررکھنابہت ضروری تھا۔ان خیالات کااظہارانہوں نے یہاں میو ہسپتال کے کنٹرول روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسی ای او میوہسپتال پروفیسرڈاکٹراسداسلم خان،ایم ایس میوہسپتال ڈاکٹرزاہد سمیت دیگرموجود تھے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر مزیدکہاکہ کوروناوائرس کے کیسزمیں مسلسل تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہاہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب بھرمیں 429کیسز سامنے آئے ہیں اور کوروناوائرس کے باعث اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔لاہورکوروناوائرس کا شروع سے مرکز رہاہے جس کی وجہ سے یہاں کوروناوائرس کے مریضوں کی کل تعدادکی 60فیصدہوتی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران لاہورمیں 149کوروناوائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں اور لاہورکے ہسپتالوںمیں اس وقت 413مریض تشویشناک حالت میں داخل ہیںاور 381ایچ ڈی یوبستروں ،157آئی سی یوزاور 26مریض وینٹی لیٹرز پرمنتقل کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کویہ سارے اعدادوشماردینے کا بنیادی مقصدکوروناوائرس کی شدت سے آگاہ کرنااور وبا بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر پرسختی سے عملدرآمد کروانا ہے۔آج پنجاب میں کوروناوائرس کے حوالے سے جون جےسی صورتحال کاسامناہے۔کوروناوائرس کی معمولی علامات کے مریضوں کو ہوم آئیسولیشن اور تشویشناک حالت کے مریضوں کو ہسپتالوں مےں داخل کیاجارہاہے۔لاہور،راولپنڈی،ملتان،فیصل آباداور بہاولپورمےںاس وقت کوروناوائرس کے مثبت کیسز کی سب سے زیادہ شرح موجودہے۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ پریس کانفرنس کا بنیادی مقصدعوام کو محکمہ صحت کے پاس کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے دستیاب وسائل کی تفصیلات کے حوالہ سے تسلی دیناہے کہ ہمارے پاس پورے پنجاب میں 10,000آکسجنیٹڈ بسترموجود ہیں۔کوروناوائرس کے شکارمریضوں کو سب سے زیادہ سانس کامسئلہ ہونے کی وجہ سے ہم نے وینٹی لیٹرزکی کثیرتعدادکاانتظام کیاہوا ہے۔آج ہمارے پاس کوروناوائرس کی پہلی لہرکی نسبت دوسری لہرمیں وسائل میں بہت حدتک بہتری آچکی ہے۔تمام ہسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی وافرمقدارمیں موجودہے۔لاہوریوں کو کوروناوائرس کی علامات ظاہرہونے کے بعد میوہسپتال اور ایکسپوسنٹر کے آئوٹ ڈورمیں تشخیصی ٹیسٹ کی مفت سہولت دستیاب ہوگی۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ عوام کوروناوائرس سے متعلق کسی قسم کی بھی معلومات حاصل کرنے کیلئے 042-99211136-8 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔حکومت نے عوام کی صحت کی ضمانت کا ذمہ اٹھایاہے۔اس ہےہلپ لائن کے علاوہ عوام 1122پر کسی بھی وقت رابط کرکے ہسپتال منتقلی کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔آج سے دودن پہلے ایکسپوسنٹرکوکورنٹین سنٹرسے فیلڈہسپتال میں منتقل کردیاگیاہے۔ایکسپوسنٹرکو300بستروں پرمشتمل ایک مکمل فیلڈ ہسپتال بنا دیا گیا ہے۔ایکسپوسنٹرمیں پورٹ ایبل وینٹی لیٹرزاور بائی پیپ مشینیں تمام بستروں پرنصب ہیں۔میوہسپتال اور ایکسپوسنٹر کاالحاق ہے جس کی ذمہ داری پروفیسرڈاکٹراسداسلم خان کو سونپی گئی ہے۔کوروناوائرس کے کیسز کے بڑھنے کی بنیادی وجہ عوام کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمدنہ کرناہے۔وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکی جانب سے محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل اےجوکیشن کو ایک ارب روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔تمام سرکاری ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کیلئے ادویات وافرمقدارمیں موجودہیں۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے 10,735تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے ہیںاورپنجاب اب تک 20لاکھ99ہزار کوروناوائرس کے ٹیسٹ مرتب کرچکاہے۔ہماری کوروناوائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے طبی سہولیات مزیدبہترکرنے کی کوشش ہے۔اس وقت لاہورکے اندر3300مائیکرولاک ڈائون اور 63میکرولاک ڈائون ہیں۔جن میں داتاگنج بخش ٹائون،گلشن راوی اور سمن آبادکے علاقے شامل ہیں۔ایس اوپیز کی خلاف ورزی پرسختی کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ہردوکاندارکوبغیرماسک والے خریددارکومصنوعات کی فروخت پرپابندی لگائی ہے۔پاکستان نے کوروناوائرس کی پہلی لہرکے اندرلاک ڈائون کے ذریعے وبا کے پھیلائو میں زبردست کمی کی تھی جس کو پوری دنیا نے سراہا۔اسوقت پنجاب بھرمیں 650وینٹی لیٹرز کوروناوائرس کے مریضوں کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔میوہسپتال میں 451آکسیجن کے حامل بستروں کی سہولت موجودہے اور 85میں سے 59وینٹی لیٹرز پر کوروناوائرس کے مریض زیرعلاج ہیں۔وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکی ہدایت پر تمام سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کے ایچ ڈی یوز کو دوبارہ فعال کردیاگیاہے۔راولپنڈی میں بینظیربھٹوہسپتال،ہولی فیملی اور انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی جبکہ49میں سے 9وینٹی لیٹرز پرمریض زیرعلاج ہیں۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ تازہ اعدادوشمارکے مطابق پاکستان میں کوروناوائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9.75فیصدتک پہنچ چکی ہے۔اس کا مطلب ہے کہ کوروناوائرس کے پھیلاﺅ میں مزیداضافہ ہونے جارہاہے۔سردیوں میں انسان کا قوت مدافعت کا نظام بہت کمزورہوچکاہوتاہے اس لئے وبائی بیماریوں کے پھیلائو میں تیزی سے اضافہ ہوتاہے۔عوام سے سماجی فاصلوں پر سختی سے عملدرآمدکرنے کی باربارہدایت کی جارہی ہے تاکہ کوروناوائرس کے پھیلائو پرقابوپایاجاسکے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت ہم نے ہرسرکاری ہسپتال میں آکسیجن کابہترین انتظام کیاہواہے۔انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ملاقات کرکے آکسیجن کی سپلائی کویقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ایکسپوسنٹرمیں آکسیجن کے علاوہ سلنڈرزکی سہولت بھی موجودہے۔مریضوں کی تعدادبڑھنے کی صورت میں وافروسائل ہونے کے باوجودمشکلات کا سامنا ہوسکتاہے۔کوروناوائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے تمام ہیلتھ پروفیشنلز کو رسک الائونس دیاجارہاہے۔کوروناوائرس کی ویکسین کا ٹرائل چائنیز کمپنی کے ساتھ آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔حکومت پاکستان نے کوروناوائرس کی ویکسین کیلئے150ملین ڈالرزکی خطیررقم مختص کی ہے۔ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہماری عوام ہیں ہم وزیراعظم کے ویز ن کے مطابق عوام کی صحت کویقینی بنانے پرمکمل یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پنجاب میں 2200وینٹی لیٹرز موجودہیں۔این ڈی ایم اے نے محکمہ صحت پنجاب کووافرمقدارمیں وینٹی لیٹرز فراہم کئے ہیں۔پی کے ایل آئی میں ٹرانسپلانٹ کا کام شروع ہوچکاہے۔گذشتہ ہفتے پی کے ایل آئی میں چودہواں لیورٹرانسپلانٹ کامیاب ہواہے۔کوروناوائرس کہیں گیانہیں اس لئے عوام ایس اوپیز پرسختی سے عملدرآمدکریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے رہنما کوروناوائرس پرقابوپانے کیلئے بہت بار جلسہ نہ کرنے کی درخواست کے باوجودہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔اپوزیشن کو عوام کی نہیں بلکہ اپنی سیاست چمکانے کی فکرہے۔مکمل لاک ڈائو ن کا سب سے زیادہ نقصان عوام کا ہی ہوتاہے۔حکومت کوعوام کاخیال ہے اسی لئے کوروناوائرس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیرپرسختی سے عملدرآمدکویقینی بنایاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس اوپیز کی خلاف ورزی کرنے والے خودبھی بھگتیں گے اور حکومت بھی ان کے خلاف کارووائی عمل میں لائے گی۔ ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب ہیلتھ کئیرکمیشن کوتمام نجی ہسپتالوں میں دورہ کرکے ٹیسٹوں وادویات کے نرخوں کے حوالہ سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔