ایران کے خلاف اسرائیل کی ننگی جارحیت عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ ہے، عالمی برادری اس کی سرکشی کا نوٹس لے، احسن اقبال

44

اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے ایران کے خلاف اسرائیل کی ننگی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس سرکشی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سینٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج قوی اسمبلی میں بھی ایران کے خلاف اسرائیل کی ننگی جارحیت کی مذمت کی گئی اور میں بھی اس کی مذمت کرتا ہوں ۔

انہوں نے اسرائیل کی طرف سے ایران کے خلاف جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی یہ ننگی جارحیت خطے اور عالمی امن کے لئے سنگین خطرہ ہے، عالمی برادری اس کی سرکشی کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی طرف سے قومی اسمبلی کے اپوزیشن بنچوں اور اس پر لگے مائیک سسٹم پر تشدد کیا گیا جس سے اپوزیشن بنچوں کی چار قطاروں کے مائیک ناکارہ ہو گئے ہیں ، پارلیمنٹ ہائوس میں مائیک سسٹم 1994ء میں لگا تھا لیکن کسی دور میں بھی اپوزیشن نے ایسا کبھی احتجاج نہیں کیا کہ جس سے املاک کو نقصان پہنچے ۔

احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن کے اس احتجاج سے خراب ہونے والے مائیک سسٹم کو تبدیل کرانے پر 35 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور میرے خیال میں یہ پیسے اپوزیشن کے ان اراکین کی تنخواہوں سے وصول کرنے چاہئیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے کہ ان کا لیڈر بہادر ہے، وہ ایوان میں ہوتا تو ملک بلندیوں پر ہوتا لیکن میں انہیں یاد کرانا چاہتا ہوں کہ یہ بہادر جب ایوان میں تھا تو بھارتی فالس فلیگ آپریشن پر کہتا تھا کہ بتائیں میں کیا کروں ، کیا میں بھارت پر حملہ کردوں، اپنے دور حکومت میں اس نے ابھی نندن کو 24 گھنٹوں میں رہا کرکے بھارت کے حوالے کر دیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ نہ جانے تحریک انصاف والے کس کی آنکھ میں دھول جھونک رہے ہیں،2019ء میں جب بھارت نے پاکستان پر جارحیت کی تو عمران خان ایوان میں بے بس کھڑا تھا اور یہ اسے بہادری کا نام دے رہے ہیں۔ ان کے دور حکومت میں ان کے پاس آئی ایم ایف کی قسط کی ادائیگی کی رقم نہیں تھی، تنخواہیں اور پنشن بھی قرض لے کر دی جاتی تھی، وہ ملک دیوالیہ کے قریب کرکے چھوڑ کر گئے تھے اور یکم اپریل 2022ء کو تحریک انصاف ملک کو دیوالیہ کرکے گئی تھی، لیکن الحمدللہ آج وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان اب دوبارہ ترقی کی طرف جارہا ہے ۔پاکستان کی معیشت کی بحالی کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسیاں معاشی بہتری اور کارکردگی کی معترف ہیں۔ ہماری ریٹنگ بلندی کی طرف گامزن ہے اور اس کے لئے ہمیں تحریک انصاف کے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ چھ مئی تک تو تحریک انصاف کا بیانیہ یہ تھا کہ پاکستان کا ستیا ناس ہوگیا، تحریک انصاف پاک فوج پر تنقید کرتے نہیں تھکتی تھی اور اب پھر تحریک انصاف قوم میں مایوسی پھیلا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور بھارت کے بیانیہ میں کوئی فرق نہیں اور یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کو بھارت اور اسرائیل سے فارن فنڈنگ آتی تھی اور اسی لئے یہ جماعت اسرائیل اور بھارت کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں تحریک انصاف کے طرز سیاست کی گنجائش نہیں ہے ، بانی پی ٹی آئی سیاسی قیدی نہیں بلکہ 190 ملین پائونڈ کی چوری میں پکڑے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ تحریک انصاف کو معیشت کی بدحالی کے ذمہ دار اپنے لیڈر کا محاسبہ کرنا چاہیے،پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی ڈکیتی عمران خان نے کی ہے ۔ انہیں چاہئے اسمبلی میں ڈیسک بجانے کے بجائے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کا گریبان پکڑیں ،بانی چیئرمین نے ساٹھ ارب روپے کی کرپشن کی ہے، ساٹھ ارب روپے کی رقم سے جدید اور بہترین سہولیات سے آراستہ دانش یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف نے پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کئے اور ملک کو معاشی اور سفارتی محاذ پر تنہا کر دیا،موجودہ حکومت نے دوبارہ سے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات بحال کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج بھارت کی خلاف دنیا بھر میں تنقید ہورہی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )نے ہمیشہ موقف رکھا ہے کہ فوج کو سیاست سے دور ہونا چاہیے اور پولٹیکل انجنیئرنگ نہیں ہونی چاہیئے اور جب فوج سیاسی عمل سے دور رہنے کا کہہ رہی ہے تو بانی پی ٹی آئی بات چیت کے لئے سیاسی لیڈر کا نام نہیں لے رہے بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں ۔