31.6 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںایس ای سی پی کے زیر اہتمام بین الاقوامی انشورنس امپیکٹ کانفرنس...

ایس ای سی پی کے زیر اہتمام بین الاقوامی انشورنس امپیکٹ کانفرنس 13 اور 14 دسمبر کو کراچی میں منعقد ہو گی،وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کانفرنس کا آغاز کریں گی

- Advertisement -

اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام بین الاقوامی انشورنس امپیکٹ کانفرنس 13 اور 14 دسمبر کو کراچی میں منعقد ہو گی، وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر دو روزہ کانفرنس کا آغاز کریں گی۔ کانفرنس کا موضوع بیمہ شدہ پاکستان کی جانب سفر رکھا گیا ہے جبکہ کانفرنس کے دوران ایس ای سی پی کی جانب سے بیمہ سیکٹر کے فروغ کے لئے پانچ سالہ پلان بھی جاری کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ایس ای سی پی کی جانب سے منعقدہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے کہا کہ انشورنس انڈسٹری پاکستان کے مالیاتی شعبے کا ایک اہم جزو ہے ،جدید انشورنس انڈسٹری کے مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بیمہ کے شعبے کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔،پاکستان میں بیمہ شعبے میں زبردست مواقع موجود ہیں اور بین الاقوامی انشورنس امپیکٹ کانفرنس اس سلسلے میں عالمی معیارات اور جدید تقاضوں کے حوالے سے اہم پیش رفت ہو گی۔

- Advertisement -

ایس ای سی پی کے کمشنر انشورنس عامر خان نے کہا کہ ایس ای سی پی اپنے پانچ سالہ منصوبے کے ذریعے ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے انشورنس سروسز اور مصنوعات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے،فصلوں اور قدرتی آفات کے خطرے کے بیمہ کو فروغ دے کر پاکستان میں انشورنس کی شمولیت کو بڑھانا چاہتا ہے۔ بیمہ شعبے کی بے پناہ ترقی کی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے عامر خان نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان میں 42 انشورنس کمپنیاں ہیں جن کا کل پریمیم552 ارب روپے ہے جبکہ کل بیمہ پالیسیوں کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہے ۔

انہوں نے انشورنس سیکٹرز پر ایس ای سی پی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالہ سے بتایا کہ پاکستان میں کل رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد تین کروڑ ہے لیکن کل رجسٹرڈ گاڑیوں میں سے بمشکل صرف 3 فیصد گاڑیاں بیمہ شدہ ہیں، اسی طرح چوبیس کروڑ کی آبادی میں سے 80 لاکھ سے کم افراد کے پاس لائف انشورنس ہے، ایگریکلچر سیکٹر میں 80 لاکھ کسانوں میں سے صرف 10فیصد سے بھی کم کسان فصلوں کا بیمہ کرواتے ہیں اور ملک میں کل تین کروڑ سے زائد رجسٹرڈ جائیدادوں / رئیل اسٹیٹ میں سے پانچ لاکھ سے بھی کم پراپرٹیز کا بیمہ کیا جاتا ہے۔

میڈیا ورکشاپ میں ایس ای سی پی کے ڈائریکٹر انشورنس ڈویژن وسیم خان نے 5 سالہ اسٹریٹجک پلان بارے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پلان میں انشورنس کمپنیوں اور پالیسی ہولڈرز کو درپیش بڑے چیلنجوں پر قابو پانے اور 2028 تک مارکیٹ کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق تیار کرنے کے لیے اہداف رکھے گئے ہیں، پانچ سالہ سٹریٹجک پلان کے ذریعے ڈیڑھ کروڑ افراد کی زندگیوں کا بیمہ کا ہدف حاصل کیا جائے گا، اسی طرح عوام تک انشورنس کی شمولیت کی شرح کو 1.5 فیصد تک بڑھایا جائے گا ، ڈیجیٹل ڈسٹری بیوشن کا حصہ 5 فیصد تک بڑھایا جائے گا جبکہ بیمہ کے کل اثاثہ جات میں تکافل کا مجموعی حصہ 30 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے، اس کے علاوہ تھرڈ پارٹی انشورنس کوریج 20 فیصد سے زائد لے جانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے

۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے نجی ہیلتھ انشورنس پریمیم کو کل پریمیم کے 15 فیصد تک لے جایا جائے گا ۔ سٹریٹجک پلان میں قرض نہ لینے والے کسانوں کے لیے زرعی بیمہ ، قدرتی آفات سے متعلق بیمہ کی دستیابی اور ریٹائرمنٹ کے حوالے سے مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنانا بھی منصوبے میں شامل ہے۔

اس منصوبے کے ذریعے بیمہ کے شعبے کے مجموعی پریمیم کو 2028 تک بارہ سو اکیس ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔ ایس ای سی پی کی انشورنس کانفرنس میں ترکیہ، فلپائن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور لکسمبرگ سے عالمی انشورنس اور ذیلی صنعتوں کے پالیسی ساز اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=419209

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں