ایشیاء اوربحرالکاہل کے خطہ میں شدید گرمی کی لہروں کی وجہ سے خواتین زیادہ متاثرہورہی ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

190
ایشیائی ترقیاتی بینک

اسلام آباد۔3جون (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہاہے کہ ایشیاء اوربحرالکاہل کے خطہ میں شدید گرمی کی لہروں کی وجہ سے خواتین زیادہ متاثرہورہی ہے، بنگلہ دیش، کمبوڈیا، پاکستان، سری لنکا، اور تاجکستان میں شدید گرمی سے خواتین کوبچانے کے لئے بہتر منصوبہ بندی اور اختراعی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ شدید گرمی ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ میں میں خواتین کی زندگیوں پراثراندازہورہاہے، خواتین کی صحت اور معاشی تحفظ کو موثر صنفی حکمت عملی کے زریعہ شدیدموسمی اثرات سے بچایاجاسکتاہے۔

رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہیٹ ویویز کی شدت، تعداد اور دورانیہ میں اضافہ ہورہاہے، 2023 ریکارڈ کے لحاظ سے گرم ترین سال رہاتھا ۔ گزشتہ سال مئی میں، ویت نام اور لاؤ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا، جب کہ جون میں بنگلہ دیش کو دہائیوں میں سب سے طویل گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق گرمی کی لہروں سے سب متاثرہورہے ہیں تاہم صنفی اورمعاشی پہلووں سے اس کے اثرات مختلف ہیں، معاشی لحاظ سے کمزورطبقات کو گرمی کی لہروں کا سامنا کربے کی شرح تقریباً 40 فیصد زیادہ ہے، ڈھاکہ کی غیر رسمی بستیوں میں درجہ حرارت 12 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ گرمی کی شدت میں اضافہ غیر متناسب طور پر خواتین کی صحت، معاش اور سلامتی کو متاثر کررہاہے۔

رپورٹ کے مطابق سماجی اور صنفی اصول، قواعد واقدار کے تحت خواتین کی نقل و حرکت محدودہوتی ہے ، اکثر گرمی کی لہر کے دوران انہیں ٹھنڈے، سایہ دار بیرونی جگہوں تک رسائی کے بغیر گھر کے اندر ہی رہنا پڑتاہے جس کے نتیجہ میں خواتین کو گرمی کی وجہ سے صحت کے منفی نتائج کے زیادہ خطرے کا سامنا ہے۔رپورٹ میں بتایاگیاہے گھر کے اندر گرمی کے ماحول میں کام سے خواتین کی کام کرنے کی صلاحیت نمایاں طور پر کم ہوجاتی ہے اس کی وجہ سے بھارت میں گھر پر کام کرنے والے کارکنوں جن میں خواتین کی اکثریت شامل ہیں، کی آمدنی میں 30 فیصد تک کم ہوئی ہے ۔

اسی طرح کمبوڈیا 22 فیصد خواتین فیکٹری ورکرز نے گرمی کی وجہ سے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی کا اعتراف کیاہے۔رپورٹ کے مطابق حمل کے دوران درجہ حرارت میں ایک سینٹی گریڈاضافہ سے قبل از وقت پیدائش کی شرح میں چھ فیصد اور مردہ بچوں کی پیدائش کا خطرہ 5 فیصدتک بڑھ جاتاہے۔ رپورٹ میں خاص طور پر بنگلہ دیش، کمبوڈیا، پاکستان، سری لنکا، اور تاجکستان میں شدید گرمی سے خواتین کوبچانے کیلئے بہتر منصوبہ بندی، اور اختراعی حل کی ضرورت پرزوردیاگیاہے۔