
اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):حکومت نے رواں مالی سال 2022-23ء کے دوران سالانہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے مختلف منصوبوں کے لیے 82.538 ارب روپے کی رقم جاری کی ہے۔ پلاننگ کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے مختلف این ٹی ڈی سی/پیپکو منصوبوں کے لیے 40,983.26 ملین روپے مختص کیے تھے جن میں 20,773.43 ملین روپے غیر ملکی امداد کے اجزاء شامل تھے۔
مختلف منصوبوں پر اب تک 77.377 ملین روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔مارچ تک غیر ملکی امداد کے جزو کے تحت 67,098.17 ملین روپے کی رقم تقسیم کی جا چکی ہے۔ حکومت نے مکران نیٹ ورک کے انٹرکنکشن کے لیے 7500 ملین روپے، 220 کے وی صوابی سب اسٹیشن (این ٹی ڈی سی) کے لئے 2000 ملین روپے، 220/132 کے وی جی آئی ایس سب اسٹیشن دھابیجی (این ٹی ڈی سی) کے لئے 1500 ملین روپے، 500 کے وی علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے لئے 1200 ملین روپے، 220 کے وی ہری پور سب اسٹیشن کے لئے 1000 ملین روپے، پشاور کے لئے 750 ملین روپے مختص کیے تھے۔
بنوں سرکل (پیسکو)، 132 کے وی گرڈ اسٹیشن (خان مہترزئی) کی تعمیر کے لئے 600 ملین روپے اور چترال کے مختلف دیہاتوں میں بجلی کی فراہمی کے کاموں کے لئے 395 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔نئی اسکیم کے لیے بجلی کی تقسیم کی کارکردگی میں بہتری کے منصوبے کے لیے 2500 ملین روپے، سیکنڈری ٹرانسمیشن لائنز اور گرڈ اسٹیشنز (حیسکو) کے لیے 2000 ملین روپے، 220 کے وی قائد اعظم اپیرل اینڈ بزنس پارک کے لیے 1500 ملین روپے اور 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن (جیوانی تا گوادر) کے دوسرے سرکٹ سٹرنگ کی تعمیر کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اسی طرح 2600 میگاواٹ کول فائرڈ پاور پراجیکٹ جامشورو کی تنصیب کے لیے 14085 ملین روپے، سکی کناری سے بجلی تیار کرنے کے لیے 7600 ملین روپے، 50 کے وی اے ٹی/ایف اور ایچ ٹی لائن فار ڈی کی فراہمی کے لیے 7260 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ تربیلا پانچویں توسیع سے بجلی کی تیاری کے لیے 3400 ملین روپے، پاور ڈسٹری بیوشن انہینسمنٹ انویسٹمنٹ پروگرام ٹو کے لیے 2500 ملین روپے، این پی سی سی میں این ٹی ڈی سی کے ٹیلی کمیونیکیشن اور اسکاڈا سسٹم کی اپ گریڈیشن/توسیع کے لیے 2000 ملین روپے، 500 کے وی اسلام آباد ویسٹ کے لیے 1650 ملین روپے اور جھمپیر میں 1224 میگاواٹ ونڈ پاور پلانٹس سے بجلی کی تیاری کے لیے 3000 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔