ایوارڈ یافتہ بھارتی مصنفہ ارون دھتی رائے نے بالی ووڈ کی متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز کو تعصب پر مبنی (ریڈیو ایکٹیو)فلم قرار دیا

97

سرینگر۔27اپریل (اے پی پی):ایوارڈ یافتہ بھارتی مصنفہ ارون دھتی رائے نے بالی ووڈ کی متنازعہ فلم دی کشمیر فائلز کو تعصب پر مبنی (ریڈیو ایکٹیو)فلم قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اروندھتی رائے نے یہ بات سینٹ لوئس میگزین کے ساتھ ایک آن لائن انٹرویو میں کہی۔

انہوں نے کہاکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم میں پیش کی گئی کہانی کو حقیقت کے طورپر پیش کرنے کیلئے بھارتی وزیر اعظم کو خود دعویٰ کرنا پڑا یہ سچ ہے اور انہوں نے پولیس اہلکاروں اور سرکاری ملازمین کو فلم دیکھنے کیلئے چھٹی دی ۔ انہوں نے کہاکہ فلم کے ڈائریکٹر نے کہاہے کہ فلم کی کہانی سچی ہے ۔تاہم انہوں نے کہاکہ فلم کا آغاز ہی ان الفاظ سے ہوتا ہے کہ یہ ایک اختراع اور تخیل پرمبنی کہانی ہے ۔

فلم کی کہانی کو بنیادی طور پرایک سچائی کے طورپر پیش کیاگیا ہے اور پھر اس کے ارد گرد باطل کی اس کائنات کو چھپا دیاجاتا ہے۔ارون دھتی رائے نے کہاکہ یہ فلم کشمیری پنڈتوں کے بارے میں ہے جو ہندوستان میں ہندوئوں کی حمایت میں کھڑے ہیں اور تمام مسلمان برے قصائی ہیں جو ذبح کرتے اور مارتے ہیں۔ جبکہ سچ تو یہ ہے کہ کشمیری پنڈت کشمیر میں رہتے ہیں جو اپنے مسلمان دوستوں اور پڑوسیوں سے تعلقات برقرار رکھتے ہیں اور ان کے اعداد و شمار یہ ہیں کہ 30برس میں 619 لوگ مارے گئے۔ لیکن فلم میں ایسا لگتا ہے کہ پوری پنڈت آبادی کو یا تو قتل کردیا گیا یاپھر نقل مکانی کرنے پر مجبور کیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ فلم آخر میں کشمیری پنڈتوں کے بارے میں نہیں ہے۔بھارتی مصنفہ نے کہا کہ کشمیر مسلمانوں کے قبرستانوں سے بھراہوا ہے اوراس جنگ نے لاکھوں افراد کی جانیں لے لی ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ سب کچھ صرف ایئر برش کیا جاتا ہے۔ آپ ایک بہت ہی المناک سانحہ کی مثال لیں اور اسے ہر چیز پر پردہ ڈالنے کیلئے استعمال کریں اور پھر اس انتہائی پیچیدہ ملک کے لوگوں کے دلوں پر چلانے کیلئے اسے برچھی میں تبدل کردیں۔

اروندھتی رائے نے کہاکہ اس فلم کو بیان کرنے کے لیے میں صرف ایک ہی لفظ سوچ سکتی ہوں جو ریڈیو ایکٹیو ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر سنیما یا آرٹ کے کسی نمونے کا کسی ہتھیار سے موازنہ کیا جائے تو یہ ایک تابکار ہتھیار ہے جسے گرا دیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ رواں سال سینٹ لوئس یونیورسٹی لائبریری ایسوسی ایٹس مصنفہ ارون دھتی رائے کو 28اپریل بروز جمعرات کوسالانہ سینٹ لوئس لٹریری ایوارڈ سے نوازے گی۔